شادی خانہ آبادی یا تجارت

حافظہ عاٸشہ احمد

ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا المیہ ہے کہ ہم تصویر کا ایک رخ دیکھتے ہیں اور اس پر اظہار خیال کرنا شروع کر دیتے ہیں یا جو شخص جس طبقے سے تعلق رکھتا ہے اسکی نظر میں وہی طبقہ مظلومیت کا شکار ہے ۔ آجکل سوشل میڈیا پر ایک تصویر گردش کر رہی ہے جس میں لڑکی جہیز کھینچتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے اور اس جہیز میں خود دولہا کو بھی دکھایا گیا ہے ۔ یہ میرے لۓ کافی پریشان کن تصویر ہے ۔ گزارش ہے کہ لڑکیوں اور ان کے گھر والوں کو مظلوم دکھانے کی کوشش بند کریں۔ یہ مانا جا سکتا ہے کہ جہیز جیسی لعنت کو ترجیح دینا اب گاٶں دیہاتوں تک محدود ہو گیا ہے جن علاقوں میں ہم رہائش پزیر ہیں وہاں ایسے واقعات یا شادیاں جو جہیز کے نام پر یا ڈیمانڈ پر ہوں ان کی شرح بہت کم ہے۔

آجکل لڑکیوں کا اپنے ماں باپ کے گھروں میں بیٹھ کر بوڑھا ہوناجہیز سے نکل کر اسٹیٹس کی طرف بڑھ گیا ہے۔ میں بذات خود ایک لڑکی ہوں اور مجھے یہ کہتے ہوۓ بالکل بھی افسوس نہیں ہے کہ آجکل لڑکیاں اور اس کے گھر والے لڑکے کو اپنے بناۓ گۓ معیاروں پر تولنے لگے ہیں جس کی وجہ سے وہ شادی کی عمر کراس کر جاتی ہے اور پھر مظلومیت کا لبادہ اوڑھ لیتی ہے۔ میرے مشاہدے کے مطابق بہت سے واقعات ایسے ہیں کہ لڑکے کی نوکری کا سوال، کماٸ کے حساب کتاب، گھر اپنا ہے یا نہیں ، ہماری بیٹی تو اتنی پڑھی لکھی ہے آپ کے بیٹے کی تعلیم کیا ہے؟ ماہانہ خرچ کتنا دے سکے گا؟ وغیرہ وغیرہ اور پھر بھاری بھرکم حق مہر بھی لکھوایا جاتا ہے اگر ان باتوں کو دیکھیں تو جہیز بہت پیچھے رہ جاتا ہے۔

لڑکی والوں کی طرف سے جو تمام چیزیں اپنی بیٹی کو دی جاتی ہیں وہ اسی کی خواہش کے مطابق ہوتی ہیں کیونکہ ایک اور لعنت جو آجکل ہمارے معاشرے میں پروان چڑھ رہی ہے وہ ایک الگ گھر میں رہنے کی خواہش ہے اور یہ شرط بھی لڑکے پر عاٸد کی جاتی ہے کہ ہماری بیٹی بڑے نازوں سے پالی گٸ ہے وہ ایڈجسٹ نہیں ہوگی ۔ رہی شادی پر ملبوسات اور زیورات پہننے کی بات اگر یہ کہا جاۓ تو غلط نہیں ہوگا کہ جو لڑکی عام دنوں میں برینڈڈ پہننے کی عادی ہو وہ اپنی شادی پر ہلکا پھلکا کم قیمت لباس کیسے پہنے گی؟
میں یہ نہیں کہتی کہ صرف لڑکے والے مظلوم یا لڑکی والے مظلوم ہیں بلکہ اب ہمیں حقاٸق پر بات کرنے کی ضرورت ہے ۔ سوچ کو وسیع کریں اور صحیح اور غلط کو پہچاننے کی کوشش کریں اگر جہیز ایک لعنت ہے تو پھر لڑکے والوں کے سامنے رکھی جانے والی ڈیمانڈز بھی لعنت ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔