سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے دستے حالیہ بارشوں کے باعث سیلابی صورت حال سے متاثرہ ملک بھر کے مختلف علاقوں میں ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کی ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں پانی کی نکاسی اور متاثرہ آبادی کو بنیادی غذائی ضروریات اور طبی دیکھ بھال فراہم کرنے میں مسلسل مصروف ہیں۔
بیان کے مطابق پانی نکالنے والی ٹیمیں ضلع جام شورو، گھارو گرڈ اسٹیشن، کراچی ساؤتھ سمیت شارع فیصل اور نیپا چورنگی، لسبیلا، تربت اور کوئٹہ میں فلڈ ریلیف آپریشن کررہی ہیں۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک فوج کی ٹیموں نے طبی سہولتیں فراہم کیں اور امدادی کیمپ قائم کیے اور مقامی رہائشیوں میں خوراک اور راشن تقسیم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف اسٹینڈ بائی اور رسپانس ٹیمیں امدادی سرگرمیوں اور سیلاب کی وجہ سے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے سندھ اور بلوچستان کے مختلف مقامات پر تعینات ہیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ پاک فوج کے دستوں اور موبائل میڈیکل ٹیموں نے جام شورو، گھارو، کیماڑی اور نیپا چورنگی پر سیکڑوں مقامی لوگوں کو امدادی سامان اور مفت ادویہ فراہم کیں۔
بیان میں کہا گیا کہ طبی ٹیموں نے کوئٹہ، تربت اور لسبیلہ میں ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد کو طبی امداد فراہم کی۔
دریں اثنا کراچی میں آج بارش کے باعث کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔
نیو کراچی میں پلاسٹک فیکٹری میں کرنٹ لگنے سے 35 سالہ مزدور جاں بحق ہوگیا، ان کی لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ قائم خانی کالونی سے 32 سالہ شخص کی لاش سول اسپتال لائی گئی جو کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کورنگی میں بلال کالونی کے قریب بھی ایک 23 سالہ نوجوان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔
دریں اثنا مسلسل بارش سے شہر کی کئی سڑکیں زیر آب آگئیںم جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ سپرہائی وے پر بارش کا پانی جمع ہونے سے نیو سبزی منڈی سے ٹول پلازہ کی جانب ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی۔
شہر کے بعض علاقوں میں بارش سے سڑکوں کو بھی نقصان پہنچا، نیشنل ہائی وے پر منزل پمپ کے قریب گڑھا بن گیا، جہاں ٹریلر پھنسنے کے باعث ٹریفک کو متبادل سڑکوں کی جانب موڑنا پڑا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔