پاکستانی سیاستدانوں کی زندگی کو خطرات لاحق، ’را‘ نقصان پہنچاسکتی ہے، شیخ رشید
لاہور: شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ’را‘ پاکستانی سیاست دانوں کو نشانہ بناسکتی ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جہانگیر ترین واپس آگئے ہیں، اب نواز شریف کو بھی آجانا چاہیے، نواز شریف کو معلوم ہے کہ ان کی سیاست ختم ہوچکی ہے، مریم نواز بھی نااہل ہیں، انہوں نے شہباز شریف کو مفلوج کردیا ہے، شہباز شریف، نواز شریف کے غیر سیاسی اور غیر اخلاقی بیان کے سامنے نہیں کھڑے ہوسکتے، اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ ان کی اگلی نسل کا کوئی راستہ نکلے، مریم نواز نے بات کرنے کے لیے پی ڈی ایم کی چھتری کا سہارا لیا ہے۔ مریم نواز نے نواز شریف کے بیانیے کی نفی کی ہے، وہ ایک ٹکٹ میں 2 مزے لے رہی ہیں، ان کے پیر زمین پر بھی ہیں اور وہ آسمان کو بھی چھورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے سارے لوگ نوازشریف کے بیانیے کے ساتھ نہیں، پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی، (ن) لیگ اور جے یو آئی کی جماعتیں اہم ہیں باقی تمام پارٹیاں پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان اور (ن) لیگ کا بیانیہ قریب قریب قریب ہے، پیپلز پارٹی ان کے ساتھ نہیں چلے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج ’جیسا کروگے ویسا بھروگے‘ کے مطابق جواب دیتی ہے، ملک میں بھارت کے بیانیے پر جس نے بھی کام کیا اس کی سیاسی قبر ہی بنی ہے، وزیراعظم کورونا کے باوجود معیشت میں استحکام لائے ہیں، آرمی چیف کہہ چکے ہیں کہ پاک فوج منتخب حکومت کے ساتھ ہے، عمران خان محنت کررہے ہیں، 30 دسمبر سے پہلے مہنگائی کو کنٹرول کرلیں گے، وزیراعظم عمران خان 5 سال پورے کریں گے۔ عمران خان حکومت میں رہیں یا نہ رہیں، وہ کسی کرپٹ سے معاملہ نہیں کرسکتے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو اندورنی طور پر کمزور کرنا چاہتا ہے، وہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک معاہدہ نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت سرحدوں پر پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، اس لیے پاکستان میں دہشت گردکارروائیاں ہوسکتی ہیں، را نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کارروائیاں شروع کردی ہیں، پاکستانی سیاستدانوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں، ’را‘ کسی بھی بڑے سیاست دان کو نقصان پہنچاسکتی ہے۔ پاکستان میں کورونا پھیل رہا ہے، اس لیے جلسے جلوسوں سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔ میں کورونا سے گزر چکا ہوں، 4 ماہ بعد بھی نارمل نہیں ہوسکا۔
انہوں نے گلگت بلتستان کے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ امید ہے گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی حکومت بنائے گی، میرا سیاسی تجزیہ کہتا ہے کہ اتوار کو گلگت بلتستان کے انتخابات میں پہلے نمبر پر پی ٹی آئے گی، دوسرے نمبر پر پیپلز پارٹی، تیسرے نمبر پر آزاد امیدوار اور چوتھے نمبر پر (ن) لیگ ہوگی۔ اتوار کو ووٹ گلگت بلتستان کے عوام نے دینے ہیں، جو بھی فیصلہ ہوا وہ سی پیک کی ریڑھ کی ہڈی ہوگا۔ گلگت بلتستان الیکشن کے بعد اپوزیشن کے شور شرابے میں اضافہ ہوگا، الیکشن میں ہارنے والا یہی کہے گا کہ دھاندلی ہوئی ہے، اب تو امریکا میں بھی ہار کو تسلیم نہیں کیا جارہا۔