پی آئی اے ٹیکس نادہندہ، 53 اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے

کراچی: پی آئی اے کا 26 ارب روپے کے ٹیکس ڈیفالٹر ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر ایف بی آر نے قومی ایئرلائن کے ملک بھر میں 53 بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے، ایف بی آر نے ساتھ ہی ایم ڈی پی آئی اے کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی کارروائی بھی شروع کردی۔
اس حوالے سے ایف بی آر کے سینئر افسر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ کارروائی لارج ٹیکس پیئر یونٹ کراچی کی جانب سے کی گئی ہے، پی آئی اے کے ملک بھر میں 53 بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے ہیں جو ایف بی آر کے ذیلی ادارے لارج ٹیکس پیئر یونٹ کراچی نے کیے ہیں۔
ایف بی آر کے اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ ٹیکس واجبات کی ریکوری کے لیے پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس سے 49 کروڑ 50 لاکھ روپے نکلوالیے ہیں، 26 ارب روپے کے باقی ٹیکس واجبات کی ریکوری کے لیے ایم ڈی پی آئی اے کو گرفتار کرنے کے لیے کارروائی شروع کردی ہے، جلد اس حوالے سے وارنٹ جاری کردیے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے وارنٹ قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ایل ٹی یو کراچی جاری کرے گا، ادارہ پی آئی اے دسمبر 2020ء سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے گوشوارے جمع نہیں کروارہا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو قومی ادارہ ہونے کے سبب ایک سال سے زائد عرصے سے رعایت دی جارہی تھی۔ ذرائع کے مطابق ایم ڈی پی آئی اے کے وارنٹ گرفتاری فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ 2005 کے تحت جاری کیے جارہے ہیں۔
ذرائع ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ پی آئی اے دسمبر 2020 سے سیلز ٹیکس گوشوارے بھی جمع نہیں کروارہا۔
دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ مذکورہ مطلوب ٹیکس کی رقم 2016ء سے2020ء تک کی ہے، وفاقی کابینہ کا پی آئی اے کے اصلاحاتی عمل کے مکمل ہونے تک 2016 سے لے کر 2020 تک کی رقم منجمد رکھنے کا فیصلہ موجود ہے، وفاقی کابینہ کے فیصلے کے برخلاف ایف بی آر کا اکاؤنٹ منجمد کرنے کا فیصلہ پی آئی اے کی ساکھ مجروح کرنے کی کوشش ہے۔
ترجمان قومی ایئرلائن نے کہا کہ یہ اقدام قومی پرچم بردار ادارے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا، قومی اداروں نے 2021 میں کووڈ کے دوران نامساعد حالات کے باوجود 7۔4 ارب روپے ایف بی آر کو ادا کیے جب کہ 2021 کے تمام بقایا جات پہلے سے ہی جنوری 2022 میں ادا کیے جارہے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ پی آئی اے کے قومی ادارہ ہونے اور حکومت پاکستان کی ملکیت کے باوجود ایسا قدم اٹھانا ناقابل فہم ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔