پاکستان کی کامیابی اور بھارت کی تباہی کے 73سال

نازیہ علی


پاکستان کی فوج اور ایجنسیز تعداد کم بجٹ کم ٹارگٹ زیادہ۔ دہشت گردی کو دو عشروں میں ختم کرکے دکھایا دنیا کی بہترین فورس ریسرچ اسٹڈیز کے طور پر پاکستان فوج کے کاموں اور مہارتوں کو ماننے پر مجبور ہوگئی۔ انڈیا کی فورس انٹیلی جنس ایجنسیز بری طرح اپنی ٹاسک میں ناکام ہوچکی ہیں۔ دنیا تو دور کی بات ہے خود انکی عوام انکو نہیں مان رہی، انڈیا ہر طرح سے چین کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گیا ہے، انڈیا کی ناکامیوں کی داستان پر لحمہ بہ لحمہ نظر ڈالتے ہیں۔

پہلا حادثہ۔ ۔۔۔۔۔سب سے پہلاحادثہ میڈ اپریل کو ہوا تھا،سٹلائیٹ امیج سے پھر ہومین اینٹلیجنس نے بھی تصدیق کردی تھی کہ چائنہ کی ملٹری تربیت چل رہی ہے ایل اے سی میں جہاں پیپلز لبریشن آرمی کے ٹروپس تعینات ہیں۔ لگ بھگ 2500 کے قریب فوجی ٹرینیگ میں مصروف تھے جبکہ اس جگہ پر بھارت اور چائنہ نارمل حالات میں دونوں ممالک کی فوج کم تعداد میں ٹرینگ کرتی تھی۔مگر کرونا کی وجہ سے بھارت نے اپنے فوجیوں کو ٹرینیگ پر نہیں بھیجا انکی فوج کرونا سے بہت ڈری ہوئی تھی۔ بہت بڑی فیلر تھی بھارت کی کہ اپنے فوجی ہی نہیں بھجیے اس سال۔

(2) دوسرا حادثہ۔ بھارت کی ایک ڈیفس اینٹلی جس ایجنسی ہے (DIA) ڈیفس اسکے بارے میں بہت سے لوگ نہیں جانتے یہ ڈاریکٹ( CDI) چیف آف ڈیفس اسٹاف کے انڈر میں کام کرتی ہے۔انکو چائنہ ٹروپس کی جوبھی انفارمیشن ملتی رہی PLA کی۔ انہوں نے ویری فیکشن کرنا بھی گوارہ نہیں کیا یہ انفارمیشن کی چھان بین کر کے(CDI) کو انفارم کرتی ہے مگر یہ فیل ہوگی خود انڈیا کے اخبار میں یہ بات زینت بنی کہ سی ڈی آی اپنا کام بر وقت نہیں کر پائ۔

(3)تیسرا حادثہ۔ سب سے بڑا سوال (NSCS) نیشنل سیکورٹری کاونسل سکٹریرٹ اسکو بھی بہت کم لوگ جانتے ہے یہ فنگشن کرتا ہے NSA نیشنل سیکوٹری ایڈوایزر اور اس کے اندار چار بھارتی بڑی آرگنایزیشن کام کرتی ہیں۔ جو بھارت کی ہائی اینٹلی جنس میں شمار ہوتی ہے ١نیشنل ٹیکنکل ریسرچآرگنائزیشن ٢آنٹیلجنس بیرو٣_ ریسرچ اینڈ اینالائز وینگ ۴_ منسٹری آف ہوم آفیسر س مگر بھارت کی بدقسمتی وقت ضرورت ساری آپرشنل ایجینسز کو بری طرح ناکام پایا گیا۔ یہ چارروں آرگنائزیشن مکمل جان کاری کرکے آپس میں بات چیت کرکے لائے عمل بناتی ہیں یہ بھی NSCS کی فیلیر ہے حالانکہ میڈ اپریل میں( LAC) کاپتہ چل چکا تھا انہوں نے PLAs پیپلز لبریشن آرمی کے مقاصد جاننے کی کوشیش نہیں کی 5 مئی کو جو کلیش ہوا پھر 5مئی کے کو کلیش کے باوجود PANGONGمیں ہو ا (NSA)کے سینیر ار کان نے صرف BEIJINGروایتی کال کی بس پتہ نہیں یہ لائے عملی تھی یا چائنہ کا خوف

(4)حادثہ نمبر. ۔۔۔۔9 مئی کو جب ناکو لا کے اوپر جوکہ سکم سیکٹر کے اوپر ہے یہاں کلیش ہو ا یہاں چینی اور بھارتی جوان زخمی ہوئے تو اس وقت بھارتی گوریمنٹ حیران ہوئی اور شش و پنچ میں رہ گئی۔حیران توبالا آخر ہونا تھا جب اینٹلی جنس مل رہی تھی دھیان نہ دیا۔اتنا بھی چاینہ کا کیا خوف تھا کہ کوئ آفیسر بات کرنے کا نہ تیار اور انٹیلجس اپنا کام کرنے کو نہ تیار۔خیر
حادثہ نمبر 5 اب بات کرتے ہے بلنڈر کی (CDS) چیف ڈیفس اسٹاف اینڈ (NSA) نیشنل سیکوٹری سے جب وزیر اعظم کو یہ دونوں حادثوں کی رپورٹ دی تو یہ بتایا کہ دونوں حادثوں کا تعلق ایک دوسرے سے نہیں ہے ۔ہماری فوج اور چاینہ کی آرمی کے درمیان غلط فہمی کے سسب یہ سب ہوا ہیں۔ اس کی وجہ سے یہ حادثے ہوئے پھر جب 17/18 مئی کو 72فوجی زخمی ہوئے تو انکے حساس اداروں کو کچھ ہوش آیا کہ غلط ہو رہا ہے (NAS)اور(CDS) کچھ خواب غفلت سے جاگی حیرت زدہ بات یہ ہے کہ اسکے چار دن کے بعد 22 مئی کو انکے آرمی چیف جنرل ایم ایم نارولن سے وزٹ کیا تو پھر آڈر دیئے گئے کہ 24 مئی کو فوجی دستے لاداک میں بھجیے جائینگے وزٹ کے بھی دودن بعد فوج بڑھانے کو کہا یہ بات اور اتنا لیٹ وزٹ اس بات کو واضع کرتا ہے کہ وہ چائنہ سے لڑنے کے لیے کبھی بھی تیار نہ تھے۔چاہیے چائنہ انکے ہزاروں فوجی شہید کر دیتا۔

حادثہ نمبر. . . ۔ ۔6 جون سے پہلے (NSA) اور فارن منسٹر اور انڈین ایمبیسڈر بیجنگ گئے انھوں سے چائنہ کے ساتھ بات چیت شروع کی چائنہ نے صاف صاف کہہ دیا کہ غصہ میں ہم نہیں آپ ہیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آرٹیکل کو لکھے ا نکے اپنے مسٹر اس بات کو قبول کر رہے ہیں کہ ہم غصہ میں ہیں انکے اپنے اخباروں نے یہ لکھا ہے۔چائنہ کی مینسٹری نے انکی خوب بے عزتی کی اور کہا آپ نے آپنے اخباروں میں ایڈمٹ کیا ہے کہ آپ لوگ غصہ میں ہیں۔بس چاینہ نے مضبوطی سے اپنے قدم جمائے انڈیا کو ڈریا پھر الزام لگایا تم لوگ غلط ہو یہ بیچارے خاموشی سے شرم سار ہو کر رہے گئے۔ وہاں پر بھی کوئ خاص بات چیت نہیں ہوتی ہوئ نظر آئ۔
حادثہ نمبر 7 یہاں بھارت میں چھ جون کو دونوں آرمی کے سینیر ارکان کے ساتھ کمانڈرس کی میٹنگ ہوئی کہ چائنہ آرمی کے آگے ہماری آرمی بے معائنہ ٹرینیگ رکھتی ہے اسلئے مسلئے کو بات چیت سے حل کیا جائے۔

مگر پندرہ جون کے واقعے نے انڈیا آرمی کے ہوش اڑا دیئے چالیس سال بعد پھر چائنہ نے بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی 20 جوان مار دیئے یہاں تک کہ ایک کرنل کو بھی اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا تب جاکر بھارتی اداروں میں غیرت جاگی کہ کچھ کرنا ہوگا ورنہ چائنہ تو بہت تباہی مچا دے گا انھوں نے قبول کرنا شروع کیا کہ چائنہ تو بھارت کو پوری طرح ناکام کر رہا ہے۔دنیا نے یہ بھارتی ناکامی اپنے اخبارات کے ساتھ شایع کی بلکہ ماہرین کا ایسا کہنا ہے کہ بھارت چاہیے آرمی ہو یا سفارتی ہر لحاظ سے چاینہ کے آگے سلنڈر کر چکا ہے۔

(8) حادثہ نمبر۔ تمام پارٹیوں کی میٹینگ منعقید کی گئی 19 جون کو اس میں میں نندر مودی نے کہا کہ ہمارے یہاں LAC بلکل محفوظ ہے ہمارا تمام تر علاقے اپنی فوج کے ہاتھوں محفوظ ہیں۔۔ فورس بہتر دفاعی نظام کو سنبھال رہی ہے مگر اس بیان کے بعد حزب اختلاف نے مودی کی اینٹ سے اینٹ بجادی کہ ہمارا چاینہ کی طرف باڈر محفوظ نہیں ہیں۔ مودی عوام سے حقائق چھپارہا ہے۔اس قسم کے بہت سار ے جائز سوالوں کو دیکھتے ہوے جس میں عوام کا غصہ بھی شامل تھا( پی ایم او) نے اگلے دن وضاحت کردی کے مودی جی نے غلط بیانی کی ہے لوگوں کو شفاف بات بتائی ہی نہیں گئی معذرت کی۔

حادثہ نمبر 9 ۔۔۔۔۔۔گلوان ویلی کو لے کر اور دیگر مقامات تک چائنہ میں اس بات کا ایشو چائنہ نے اُٹھایا کہ چھ جولائی کو چائنہ کی منسٹری آف فارن کے ذریعے بیانات آئے کہ ہم انڈیا کی کیسی ٹرم کو استعمال نہیں کرینگے ہمارے خود کے ٹرم اینڈ کنڈیشن ہیں۔ہم نے کوئی ڈی اسکیسلشن ٹرم کا استعمال نہیں کیا ہمیں کوئی جلدی نہیں اور ساتھ میں دعویٰ کیا کہ ہم اپنی جگہوں پر ہیں۔ اور ہم اپنی جگہوں کی حفاظت کرنا بخوبی جانتے ہیں اور حفاظت کرتے رہنگے یہ ہماری زمہ داری ہے بھارت کے لوگوں کو اور آرمی جو بڑی تعداد میں ہیں پھت اینٹلی جنسیز ہیں۔کیسی نے کوئی جواب نہیں دیا خاموشی سے عزت کے ساتھ صرف چاینہ کی بات سنی۔
۔حادثہ نمبر 10 حیران کن بھارت کی منسٹری آف ڈیفس کی جو ویب سائیٹ ہے انھوں نے اس پر 3ماہ بعد یعنی 6 اگست کو ایک ڈاکو منٹ ڈالا مگر کچھ دیر بعد فوری ہٹا دی اس ڈاکو منٹ میں انھوں نے تسلیم کیا کہ ان سے غلطیاں ہوئی مگر ڈاکومنٹس فوری ہٹا کر یہ بھی بتایا کہ وہ اب تک بری طرح چائنہ سے خوف زدہ ہے مگر ہم نے اپنے پڑھنے والوں کے لیے وہ ڈاکومنٹ حاصل کرلیے ہیں جو پیپر میں موجود ہے پھر مودی نے سب معاملے سے اپنے آپ کو آزاد کرنے کے لیے کہا کہ میں (NSA) اور CDSسے خوش نہیں جو ہوا غلط ہے سب کو اپنی نا اہلی کا جواب دینا ہو گا۔تاکہ مودی اس ناکامی سے بری زمہ ہوجاے۔

ریاست نیوز کی جانب سے اس حادثہ کو آپکی نظر کرنے کا مقصد تھا کہ آپ بھارت کی فوج کا پیمانہ نا اہلی اور غیر زمہ دارانہ ناکام پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا ا ندازاہ لگا سکے خوشخبری یہ ہے کہ بھارت کو اپنی نااہلی کا خمیازہ تو بھگتنہ پڑے گا اور وہ حساب ہوگا کشمیر کیونکہ جیتنے انکے حالات چائنہ سے خراب ہونگے اتنے ہم کشمیر کو جلد ازجلد آزاد کروائے گے۔کیونکہ انڈیا کی نا اہلی نے اسکو پوری دنیا میں نہ صرف رسوا ء کیا بلکہ یہ ناکامیاں کئی سوال اٹھا گئی ہیں جو آنے والے وقت ہے مذید واضع ہوگی کہ انٹرنشنل پولٹیکس میں بھارت کہاں کھڑا ہے۔امریکہ ابو جس طرح بھارت سے چین کو قابو کرنا چاہتے تھے وہ بھارت کو ایک ماہ نہیں لڑپایا چین سے تو بھلا اب امریکہ کی کیا پالیسی ہوگی انکے ایکسپرٹ اور اینالائز وینگ ہر صورت حال کو دیکھ رہا ہے۔
اگلی قسط بھارت اپنے خطے میں تہنا ہوگیا ہے جلد پبلیش کی جاے گی۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔