موٹاپا نوعمر افراد کے لیے گردوں کی بیماری کی اہم وجہ قرار

نیویارک: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جو نوعمر افراد موٹے ہوتے ہیں ان میں گردے کی بیماری کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسی جریدے ’جاما پیڈیاٹرکس‘ میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق موٹاپا لڑکوں میں گردے کی بیماری کا خطرہ 9 گنا اور لڑکیوں میں 4 گنا بڑھا دیتا ہے۔
اسرائیل میں ہیبریو یونیورسٹی ڈپارٹمنٹ آف ملٹری میڈیسن کے ڈاکٹر اویشائی سر نے کہا کہ موٹاپے اور گردے کی بیماری کے درمیان تعلق نوجوانوں میں واضح ہے جب کہ 30 سال کی عمر سے پہلے اس کا امکان اور زیادہ پایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے کی تحقیق میں بڑی عمر کے لوگوں میں موٹاپے اور گردے کی بیماری کا آپسی تعلق تو دریافت کیا گیا تھا، لیکن چھوٹی عمر میں موٹاپے کے گردوں کے حوالے سے ممکنہ خطرات کے بارے میں زیادہ تحقیقات نہیں کی گئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تجزیہ بتاتا ہے کہ ذیابیطس یا ہائی بلڈپریشر کی غیر موجودگی میں بھی جوانی میں موٹاپا گردے کی بیماری کا خطرہ 1.5 سے 2.7 گنا بڑھا دیتا ہے۔
تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں کہ زیادہ وزن گردوں کو کیونکر نشانہ بناتا ہے۔ اغلب گمان یہی ہے کہ ہائی بلڈپریشر، کولیسٹرول کی بلند سطح اور موٹاپے سے منسلک ہارمونز کی بدانتظامی کے عناصر اس کا باعث ہوسکتے ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔