میری کوئی فیلینگز نہیں ہیں

وجیہہ عبدالقادر

زندگی ہمیشہ یہی سوچ کر گزرتی رہی ہے کہ لوگ کیا سو چینگے؟ لوگ تو ہمیشہ اتنا ہی سمجھتے ہیں جتنی انکی ذہنیت ہوتی ہے اور اس سے آگے کبھی بڑھ نہیں پاتے۔ لوگوں کو چھوڑیں، لوگوں کا تو کام ہے کہنا۔مدعے پر اآتے ہیں، رشتے کے لئے ریجیکٹ ہونے پر لڑکیاں اکثر احساسِ کمتری کا شکار ہوجاتی ہیں، کبھی رنگ کی وجہ سے  تم بہت سانولی ہو، یا تمھارا میچ نہیں یا پھر تم بہت موٹی ہو پہلے وزن کم کرو۔

اتنا قد چھوٹا ہے تمھارا میرے بیٹے کے ساتھ کوئی جوڑ نہیں۔ ان ہی سب بے تکی باتوں کی وجہ سے میں نے کتنی لڑکیوں کو روتے ہوئے،  زندگی سے ہار مانتے ہوئے دیکھا ہے۔ جب انھیں کوئی ریجیکٹ کرتا ہے تو دل کیسے ٹوٹ جاتا ہے زارو  قطار آنسو بہنے لگتے ہیں ۔ احساسِ کمتری انسانوں کو  ذہنی مریض بنا دیتی ہے، کتنی ہی لڑکیاں اس  سے آج بھی متاثر ہیں۔ لوگ صرف بول دیتے ہیں اس کے بعد سوچتے نہیں کہ ہماری یہ باتیں سامنے والے کے دل پر کتنی اثر انداز ہونگی، وہ اس کے بعد کیسے  سوچ کے ہر چیز گزارے گا آپکی باتیں اسے اندر سے کھوکلا کر دینگی۔

میں نے کتنے لوگوں کو  دیکھا ہے وہ جب سانولی لڑکیوں کو کوئی گہرا رنگ پہنے دیکھتی ہیں تو کہتی ہیں تم یہ رنگ اب نہیں پہننا تم پر یہ رنگ اچھا نہیں لگتا اور اسکی وجہ سے لڑکیا ں صرف باتیں  سن کر چُپ ہوجاتی ہیں اپنے آنسو ضبط کرلیتی ہیں، کچھ نہیں کہتی لیکن  لوگ یہ کیوں نہیں سوچتے کہ  آپ جن باتوں سے لوگوں کا دل دکھاتے ہیں اگر وہ چھوڑ دے  تو لاکھوں لڑکیاں خوشگوار زندگی گزار سکتی ہیں۔ تمام رنگ روپ جسامت ہمارے رب نے بنائے ہیں اس میں تو کوئی نقص ہو ہی نہیں سکتا- اگر کسی میں کوئی کمی ہے تو ساتھ اس میں ایک نہ ایک صلاحیت ضرور ہوتی ہیں جو اسکے رب کی طرف سے تحفہ ہوتی ہے-

اپنی زندگی کو آسان بنائیں لوکوں کی بات ایک کان سے سن کے دوسرے کان سے نکال دیں اور صرف اپنے بارے میں سوچیں کہ کسی کے کہہ دینے سے آپ میں کوئی کمی واقع نہیں ہوجاتی آپ ہی سب سے حسین اور خوبصورت ہیں۔ سب سے پہلے ہمیشہ خود سے محبت کریں، خود کو خوش رکھنے کی کوشش کریں۔ یہ دنیا کا بس چلے تو یہ آپ سے آپ کی ساری خوشیاں چھین لیں۔ زندگی چار دن کی ہے اسے کسی کی باتوں کے زیر اثر برباد نہ کریں۔ جو آج ہے وہی زندگی ہے وہ پل کل نہیں آئے گا اسے کھل کر جینے کی کوشش کریں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔