انتظار: ایک ٹھہری ہوئی کہانی!

ایک بار ایک ادبی کانفرنس میں،
بھیڑ بھاڑ میں، شور شرابے میں، کھانے کے وقفے میں ۔ ۔ ۔ ۔
ہماری نظری میز کے ادھر کھڑی "خاموشی” پر پڑی۔
انتظار حسین صاحب،
ایک کہانی کی صورت ہمارے سامنے تھے۔
لاتعلق، مطمئن اور اساطیری۔
وہ دھیرے سے آگے بڑھے۔
انھوں نے میز سے کولڈ ڈرنگ اٹھائی،
ایک ساعت کو رکے، برانڈ کا نام دیکھا،
اور ایک گھونٹ لیا۔
وہ منظر، جوں کا توں، تر وتازہ
آج بھی آنکھوں میں ٹھہرا ہوا ہے۔
یہ جاتک کتھاؤں کے آخری آدمی سے
ہماری پہلی ملاقات تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زیر طبع کتاب: کہانی سے ملاقاتیں

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔