اگر طالبان دہشت گرد تو پھر گاندھی اور نہرو بھی دہشت گرد تھے: مولانا ارشد مدنی
نئی دہلی: دارالعلوم دیوبند کے مہتمم اور جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کا کہنا ہے کہ اگر طالبان دہشت گرد ہیں تو پھر جواہر لعل نہرو اور گاندھی جی بھی دہشت گرد تھے۔
مولانا ارشد مدنی کا مقامی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ ہم طالبان کو جانتے ہی نہیں، وہ غلامی کو قبول نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو دہشت گرد نہیں کہتے اور ہم طالبان کو بھی دہشت گرد نہیں سمجھتے۔
مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ اگر طالبان اس بنیاد پر کہ وہ غلامی کی زنجیروں کو توڑ کر آزاد ہورہے ہیں، اس کا نام دہشت گردی ہے تو جواہر لعل نہرو بھی دہشت گرد تھے، گاندھی بھی دہشت گرد تھے، ابوالکلام آزاد بھی دہشت گرد تھے، یہ کیا بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان میں ہر شخص کو امن قائم کرکے دیا جاتا ہے اور ہر آدمی کا مال اور اس کی عزت و جان محفوظ ہے، اقلیت اور اکثریت کے لیے دو پیمانے نہیں ہیں ایک ہی پیمانہ ہے تو ہم کہیں گے یہ بہترین حکومت ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان کی جانب سے دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد بعض بھارتی مسلمانوں نے سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کیا تھا، جس پر بھارتی حکومت نے متعدد افراد کو گرفتار کیا اور مقدمات درج کیے تھے۔