والدین اپنی اولاد کو گھر بسانے کے بجائے طلاق کا مشورہ دیتے ہیں، جگن کاظم
کراچی: اداکارہ اور میزبان جگن کاظم کا کہنا ہے کہ معاشرے میں طلاق کی شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کیونکہ والدین اپنی اولاد کو گھر بسانے کے بجائے طلاق کا مشورہ دیتے ہیں۔
جگن کاظم نے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ میرے لیے دوسری شادی کا فیصلہ کرنا بہت زیادہ مشکل تھا کیونکہ میں پہلے سے ایک بچے کی ماں تھی اور میں نہیں چاہتی تھی کہ میری شادی کی وجہ سے میرے بچے کا مستقبل خراب ہو۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے دوسری شادی کا سوچا تو میں نے اپنے بیٹے کو فیصل (دوسرے شوہر) سے ملوایا اور اس بات کی تسلی کی کہ ہاں شادی کے بعد فیصل اور میرے بیٹے کے درمیان تعلقات اچھے رہیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھے دوسری شادی کا فیصلہ کرنے میں قریباََ 6 ماہ لگے کیونکہ مجھے اپنے بیٹے کو بھی اس بارے میں بتانا تھا اور میری دوسری شادی کے بعد آہستہ آہستہ تمام چیزیں ٹھیک ہوگئیں۔
جگن کاظم نے کہا کہ کوئی بھی اکیلی عورت جو ماں ہے اور اُس کی اپنے شوہر سے علیحدگی ہوگئی ہے تو وہ اگر دوبارہ شادی کرے تو کبھی بھی ارینج میرج نہ کرے، آپ پہلے خود اُس شخص سے ملیں جس سے آپ دوسری شادی کرنا چاہتی ہیں اور اس بات کی یقین دہانی کریں کہ کیا وہ واقع آپ کو اور آپ کی اولاد کو خوش رکھے گا، اُس کے بعد ہی فیصلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں طلاق کے مشکل وقت سے گزر چکی ہوں، طلاق آپ کو اندرونی طور پر توڑ دیتی ہے، آپ چاہے کتنی بھی کوشش کرلیں کہیں نہ کہیں وہ دراڑ باقی رہ جاتی ہے۔
جگن کاظم نے کہا کہ پہلے کے زمانے میں والدین کہتے تھے کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے اپنا گھر بسانا ہے، طلاق کو بہت برا سمجھا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کل طلاق کو بہت آسان بنادیا گیا ہے، اگر میاں بیوی کے رشتے میں کچھ اختلافات ہوتے ہیں تو اُن کو ٹھیک کرنے کے بجائے فوراََ طلاق لے لی جاتی ہے اور والدین بھی اب اپنی اولاد کو یہی سکھا رہے ہیں۔
جگن نے کہا کہ اب لوگ اپنی شادیاں بچانے کے لیے کوشش ہی نہیں کرتے اور طلاق لے کر کہتے ہیں کہ ہمارے مزاج ایک دوسرے سے مختلف تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں طلاق سے گزر چکی ہوں، اسی لیے یہی مشورہ دوں گی کہ آپ اپنی شادی کو بچانے کے لیے آخری حد تک کوشش کریں اور اگر پھر بھی معاملات ٹھیک نہ ہوں تو علیحدگی اختیار کرلیں۔