غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، شہدا کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی

غزہ: نہتے فلسطینی شہریوں پر درندہ صفت اسرائیلی افواج کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید سیکڑوں فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی بم باری سے 3 ہزار بچوں سمیت شہدا کی مجموعی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی درندگی اور جارحیت سے اب تک 20 ہزار سے زائد فلسطینی مسلمان زخمی جب کہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
وسطی غزہ میں اسرائیلی بم باری سے دیرالبلا کی مسجد بلال بن رباح شہید ہوگئی، مسجد کے ساتھ بے گھروں کی پناہ گاہ بنے مکانات بھی کھنڈر بن گئے۔
اسرائیلی افواج نے بم باری کرکے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا کی جانب آنے والے راستے بھی تباہ کردیے۔
دوسری جانب گزشتہ روز حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اسرائیل کے خفیہ جوہری تنصیبات والے شہر دیمونا کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔
حماس کی جانب سے اسرائیلی فوجی گاڑی پر حملے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں اسرائیلی گاڑی کو القسام بریگیڈ کے راکٹ سے تباہ ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔
حماس کی جانب سے زمینی کارروائی میں شریک ایک اسرائیلی فوجی ٹرک بھی تباہ کردیا گیا جب کہ القدس بریگیڈ نے رفاح کے مشرقی علاقے میں اسرائیلی فوج پر مارٹر گولوں سے حملے کا بھی دعویٰ کیا۔
ادھر لبنانی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے بھی اسرائیلی فوج پر حملے کیے گئے، جس میں اسرائیلی فوجی گاڑی تباہ ہوگئی، لبنانی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے جاری تازہ ویڈیو میں اسرائیل کے اندر ایک پوسٹ کو نشانہ بنانے کے مناظر بھی شامل کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق غزہ کے اسپتال زخمیوں سے اور مردہ خانے لاشوں سے بھرے پڑے ہیں۔
شمالی غزہ کا علاقہ ملیامیٹ ہوچکا، غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بم باری سے ایک روز پہلے دنیا میں آنے والا بچہ بھی شہید، اسرائیلی درندگی سے ایک دن کےعدی ابو محسن کو پیدائش کا سرٹیفکیٹ جاری ہونے سے پہلے موت کا سرٹیفکیٹ جاری ہوگیا۔
ادھر اسرائیل نے ایلون مسک کی اسٹارلنک کمپنی کو غزہ میں کام کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا، دوسری طرف غزہ میں جمعے سے بند انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس جزوی بحال کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔