معاہدہ طے، آئی ایم ایف پاکستان کو ایک ارب 17 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا
واشنگٹن: آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ای ایف ایف کے تحت ساتویں اور آٹھویں جائزے کے معاملات طے پا گئے ہیں تاہم آئی ایم ایف بورڈ معاہدے کی حتمی منظوری دے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کو طلب و رسد پر مبنی ایکسچینج ریٹ کا تسلسل برقرار رکھنا ہوگا، اس کے ساتھ مستعد مانیٹری پالیسی اور سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق عالمی مہنگائی اور اہم فیصلوں میں تاخیر سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوئے، زائد طلب کے سبب معیشت اتنی تیز تر ہوئی کہ بیرونی ادائیگیوں میں بڑا خسارہ ہوا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کو 1 ارب 17 کروڑ ڈالر دستیاب ہوں گے تاہم پاکستان کو حالیہ بجٹ پر سختی سے عمل کرنا ہوگا، صوبوں نے بجٹ خسارے کو محدود رکھنے کے لے یقین دہانی کرائی ہے۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق ایکسپورٹ ری فنانس اسکیمیں شرح سود سے منسلک رہیں گی، کرپشن کنٹرول کرنے کے لیے پاکستان میں الیکٹرانک طور پر اثاثے ظاہر کرنے پر کام ہورہا ہے، حکومت پاکستان نیب سمیت اینٹی کرپشن اداروں کی اثر انگیزی بہتر کرنے کے لیے کام کرے گی۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان کو اضافی اقدامات کے لیے بھی تیار رہنا ہوگا، رواں مالی سال بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 364 ارب رقم رکھی گئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ایکسٹینڈڈ فنڈز فیسیلٹی پروگرام جون 2023 تک بڑھانے پر غور کریں گے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر معاہدے کی کاپی شیئر کی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ آئی ایم ایم پاکستان کو ساتویں اور آٹھویں قسط کی مد میں ایک ارب 17 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔
وفاقی وزیر نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے کرنے کے لیے کاوشوں پر وزیراعظم، ساتھی وزراء، سیکریٹریز اور فنانس ڈویژن کا شکریہ ادا کیا۔