چاند پر دکھائی دینے والی پُراسرار جھونپڑی کی حقیقت

بیجنگ: بالآخر چاند پر دکھائی دینے والی پُراسرار جھونپڑی کی حقیقت سامنے آہی گئی۔ پچھلے ماہ چین کی خلائی گاڑی ’یُوٹو 2‘ نے چاند پر ایک پراسرار چیز دور سے دیکھی تھی جو کسی چوکور جھونپڑی کی طرح نظر آتی تھی۔ اب مزید قریبی تصاویر سے معلوم ہوا ہے کہ وہ کوئی جھونپڑی نہیں بلکہ ایک پتھر ہے۔
چینی خلائی ایجنسی کے سائنس دانوں نے اسے مذاقاً ’پراسرار جھونپڑی‘ کا نام دیتے ہوئے کہا تھا کہ دیومالائی کہانیوں کا ’جیڈ خرگوش‘ اسی جھونپڑی میں رہتا ہے۔
اگرچہ یہ سب صرف مذاق تھا لیکن کچھ لوگوں نے اسے اتنی سنجیدگی سے لیا کہ وہ ’چاند پر خلائی مخلوق کا ٹھکانہ دریافت‘ جیسے دعوے بھی کرنے لگے۔

اس ’پراسرار جھونپڑی‘ کی حقیقت جاننے کےلیے ’یوٹو 2‘ روور کو آہستہ آہستہ اس کی سمت بڑھایا گیا جو روور سے اندازاً 262 فٹ دور تھی۔
چاند گاڑی نے ہر روز صرف چند فٹ فاصلہ طے کیا کیونکہ یہ سفر بہت احتیاط طلب تھا۔ بالآخر قریباً ایک مہینے بعد یہ ’پراسرار جھونپڑی‘ کے نزدیک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔
اب ’یوٹو 2‘ چاند گاڑی نے اس ’پراسرار جھونپڑی‘ کی مزید تصاویر جاری کی ہیں جو خاصی قریب سے کھینچی گئی ہیں۔ ان سے معلوم ہوا ہے کہ یہ صرف ایک معمولی پتھر ہے جو نہ جانے کب سے وہاں پڑا ہوا ہے۔
اور تو اور، قریب سے دیکھنے پر یہ پتھر کسی بھی زاویے سے جھونپڑی جیسا دکھائی نہیں دیتا۔
غالباً بہت زیادہ فاصلے اور کیمرے میں دھندلاہٹ کی وجہ سے ابتدائی تصویروں میں یہ پتھر ایک جھونپڑی جیسا دکھائی دے رہا تھا حالانکہ حقیقت اس سے بالکل ہی مختلف ہے۔
غرض چاند پر چرخہ کاتنے والی بڑھیا کی طرح ’پراسرار جھونپڑی‘ کا معاملہ بھی بالآخر اپنے اختتام کو پہنچا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔