یورک ایسڈ کو کیسے قابو کیا جائے؟
کراچی: انسانی جسم اعتدال کا متقاضی ہے، اس میں کسی بھی چیز کی زیادتی نقصان دہ ثابت ہوتی ہے اور اگر بات کی جائے یورک ایسڈ کی تو یہ ناصرف جسم میں تکلیف کا باعث بنتا بلکہ صحت کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے۔
یورک ایسڈ کے بڑھنے سے ہڈیوں اور جوڑوں میں درد ہوتا ہے اور پاؤں سوج جاتے ہیں، جس کی وجہ سے چلنے میں تکلیف ہوتی ہے۔
چند آسان سی غذائیں استعمال کرنے سے آپ یورک ایسڈ کو قابو رکھ سکتے ہیں۔
کیلا فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، اگر جسم میں یورک ایسڈ کے بڑھ جانے سے گٹھیا کی بیماری ہوگئی ہے تو کیلا کھانا مفید ہے، روزانہ کیلے کے استعمال سے اس بیماری سے جان چھوٹ سکتی ہے۔
سیب میں موجود فائبر یورک ایسڈ کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، کیونکہ فائبر خون کی شریانوں سے یورک ایسڈ کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یوں جسم سے یورک ایسڈ کو کنڑول کیا جاسکتا ہے۔
چیری میں قدرتی طور پر سوزش کو کم کرنے والا جزو اینتھو سائینینز (anthocyanins) موجود ہوتا ہے جو یورک ایسڈ کو کم کرتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق چیری کا استعمال کرنے والے لوگوں میں یورک ایسڈ اور گٹھیا کا خطرہ کم پایا گیا۔
اس کے علاوہ چیری سوزش کو بھی کم کرتی ہے اور ساتھ ہی یورک ایسڈ کو آپ کے جوڑوں میں کرسٹلائز ہونے اور جمع ہونے سے بھی روکتی ہے جو گٹھیا کی بنیادی وجہ ہے۔
کھٹے پھلوں میں کینو، لیموں اور چکوترہ جیسے پھل شامل ہیں جن میں وٹامن سی پایا جاتا ہے اور اسٹرک ایسڈ ہوتا ہے جو جسم میں یورک ایسڈ کو بڑھنے نہیں دیتا۔
گرین ٹی کا استعمال موٹاپے کو کم کرنے میں مفید ہے لیکن گرین ٹی یورک ایسڈ کو بھی کم کرنے میں انتہائی ممد و معاون ہے۔