برطانوی یونیورسٹی سے ڈی آئی جی مقصود احمد نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرلی

کراچی: برطانیہ کی یونیورسٹی نے ڈی آئی جی مقصود احمد کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازدیا؛ ٹیررازم ٖفنانسنگ میں ڈگری حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی پولیس افسر بن گئے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف نارتھمبر یا،نیو کیسل نے ڈی آئی جی سیکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن مقصود احمد کو باضابطہ طور پر ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری سے نوازدیا۔ نارتھمبریا یونیورسٹی کے نیو کیسل کیمپس میں منعقد پُروقار تقریب کے دوران سیکیورٹی ڈویژن کے سربراہ نے ڈگری وصول کی۔

تقریب میں دنیا کے نامور اسکالرز اور ماہرین سمیت پروفیسر جیکی ہاروے جو مقصود احمد کی ”ٹیررازم فنانسنگ ان پاکستان (پاکستان میں دہشت گردی کی مالی معاونت)” کے موضوع پر تحقیق کے دوران ان کی سپروائزر تھیں نے شرکت کی۔
جیکی ہاروے نیو کیسل بزنس اسکول میں ‘فنانشل مینجمنٹ اور ڈائریکٹر آف بزنس ریسرچ’ کی سینئر پروفیسر ہیں۔ ان کی تحقیق کرمنل فنانشل مینجمنٹ بالخصوص منی لانڈرنگ کے شعبے پر مرکوز ہے۔
تحقیق کو بین الاقوامی فیکلٹی اور مضمون کے ماہرین نے اس کے عملی پہلوؤں، منفرد نقطہ نظر، سدباب اور دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے کی گئی سفارشات پرسراہا۔
ڈی آئی جی سیکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت میں ڈاکٹریٹ حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی پولیس افسر ہیں جس کا مقصد پاکستان میں انسداد دہشت گردی کے خلاف پالیسی پراثرانداز ہونے والے عوامل کو تلاش کرنا ہے۔ ڈاکٹر مقصود احمد اس وقت ڈائریکٹر جنرل سندھ سیف سٹیز اتھارٹی بھی ہیں۔
نارتھمبریا یونیورسٹی نیو کیسل تحقیق کے حوالے سے ایک معتبر اور پیشہ ورانہ اور علمی اعتبار سے عالمی شہرت کی حامل ہے۔ یونیورسٹی کا شمار برطانیہ کی ان ٹاپ ٹین یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے جس کے سب سے زیادہ گریجویٹس متعلقہ فیلڈز میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔
یونیورسٹی میں 32,000 سے زیادہ طلباء اور دنیا بھر سے قریباً 2700 تعلیمی اور تحقیقی عملہ موجودہے۔ نارتھمبریایونیورسٹی "ٹائمز ہائر ایجوکیشن اسٹوڈنٹ سیٹسفیکشن سروے 2014 "کے مطابق 111 یونیورسٹیوں میں سے 21 ویں نمبر پر ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔