ڈپریشن، ایک بیماری!

کشف ناصر

ہر شخص کبھی نہ کبھی اُداس ہو جاتا ہے۔‏ لیکن ڈپریشن ایک ایسی بیماری ہے جس میں ایک شخص مسلسل اُداس رہتا ہے اِس وجہ سے اُس کی روزمرہ زندگی متاثر ہونے لگتی ہے۔‏ اس کا دل ہر چیز سے اچاٹ ہوجاتا ہے ۔ انسان مایوسی اور ناامیدی کی باتیں کرنے لگتا ہے جبکہ بعض اوقات خودکشی جیسا سنگین قدم بھی اٹھالیتا ہے۔

ڈپریشن کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں بعض مریضوں کے لیے ڈپریشن ایک موروثی مرض ہے اگر کسی کے والدین ڈپریشن کے مریض تھے تو ان کی اولاد کے ڈیپریشن کا شکار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں یہ بیماری جینیاتی خصوصیات کی وجہ سے نسل در نسل منتقل ہوسکتی ہے۔

ڈپریشن کی دوسری وجہ نفسیاتی مسائل ہوسکتےہیں بعض لوگوں کی شخصیت ایسی ہوتی ہے کہ وہ مثالیت پسندی کا شکار ہوتے ہیں۔ ان کی اپنی ذات اور دوسروں سے توقعات حقیقت پسندانہ نہیں ہوتیں اور جب ان کی کسی سے وابستہ امیدیں مکمل نہیں ہوتیں تو وہ اکثر ناامید اور مایوس ہو جاتے ہیں اور ڈیپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ڈپریشن کی ایک اور وجہ اپنوں سے دوری ہوسکتی ہے۔ اگر کوئی شخص اپنے دوستوں، رشتے داروں یا والدین سے کسی بھی وجہ سے دور ہو جائے اور جذباتی طور پر ان سے بہت لگاؤ رکھتا ہو تو بعض اوقات اپنے دوستوں ، رشتے داروں کو یاد کرکے ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے۔

بعض افراد میں ڈپریشن کی کوئی خاص وجہ نہیں بھی ہوتی۔ بہت سے لوگوں کو جو اداس رہتے ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں اپنی اداسی کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی، اس کے باوجود ان کا ڈپریشن بعض دفعہ اتنا شدید ہو جاتا ہے کہ انھیں مدد اور علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

 عالمی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 26 کروڑ سے زائد افراد ڈپریشن کا شکار ہیں، یعنی دنیا کی 5 فیصد آبادی ڈپریشن کے زیر اثر ہے اور اس کے باعث نارمل زندگی گزارنے سے قاصر ہے۔ پاکستان میں ڈپریشن کے مریضوں کی تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے کیونکہ بدقسمتی سے پاکستان میں ڈپریشن کو بیماری نہیں سمجھا جاتا، نفسیات کے ڈاکٹر کے پاس جانے کو معیوب سمجھا جاتا ہےکہ لوگ کیا کہیں گے؟ لوگوں کی عام رائے کے مطابق  ڈپریشن خود ہی صحیح ہوجاتا ہے اور اس کیلئے علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ۔جس کی وجہ سے ملک میں خود کشی کا تناسب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

حالانکہ اگر ہمیں کوئی جسمانی بیماری ہوجائے بخار، کھانسی وغیرہ تو ہم فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں اسی طرح ڈپریشن کے مریضوں کو بھی ڈاکٹر کی ضرورت ہوتی ہے جو ان کا علاج کر سکیں جس طرح دیگر بیماریوں کے علاج کیلئے دواؤں کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح ڈپریشن کا علاج بھی دواؤں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔