ڈیجیٹل دور کی ڈیجیٹل نسل

لائبہ خان
ماضی قریب میں 13 سال سے کم عمر کے جدید بچوں میں انٹرنیٹ کے استعمال میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ ہر سال تین کروڑ سے زیادہ بچے آن لائن سائٹس پر جاتے ہیں۔ جو انٹرنیٹ پر انحصار کرنے والے سب سے بڑے گروپ کی حیثیت رکھتے ہیں۔
انٹرنیٹ کا استعمال مکانات، اسکولوں، لائبریریوں اور اسکولوں کا مرکزی حصہ بن گیا ہے۔ کسی شخص کی زندگی میں انٹرنیٹ پر بھاری انحصار کے یکساں فوائد اور نقصانات ہیں۔ دیکھا جائے تو فوائد تو نوجوانوں میں انٹرنیٹ کے استعمال کے فوائد بہت کم دیکھنے میں آئے ہیں جبکہ نقصانات زیادہ نظر آتے ہیں۔ کیونکہ انٹرنیٹ نے بچوں کی نفسیات کو منفی طور پر متاثر کیا ہے۔ انٹرنیٹ پر زیادہ انحصار نے بچوں میں رواداری کو ختم کردیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ان کو اسکولوں میں بھی ترقی کے راستے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انٹرنیٹ استعمال کرنے کی وجہ سے بچے بہت دیر بیٹھے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ان میں موٹاپا بڑھتا ہے اور ان کی بینائی متاثر ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ان کی مجموعی صحت متاثر ہوتی ہے۔ کمپیوٹر کے سامنے زیادہ دیر بیٹھنے سے بچوں میں جسمانی سرگرمیوں کا وقت کم ہو جاتا ہے اور انہیں باہر نکل کر کھیلنے کا موقع نہیں ملتا۔ یہی وجہ ہے کہ  فزیکل ایکٹیویٹی کا خاتمہ ہوتا  جا رہا ہے۔ اس کا بچوں پر نفسیاتی طور پر اثر پڑتا ہے کیونکہ انہیں انٹر نیٹ پر اچھی اور بری دونوں طرح کی معلومات ملتی ہیں۔
بچوں کو انتہائی پُرتشدد کھیلوں اور پروگراموں سے روکا جاسکتا ہے۔ کمپیوٹر پر پرتشدد گیمز کھیلنے اور دیگر سائٹس وزٹ کرنے کے نتیجے میں بچوں میں جارحانہ انداز پیدا ہوجاتے ہیں اور وہ دوسروں کے ساتھ غنڈا گردی کرتے اور یہاں تک کہ ڈاکو بن جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر نفرت انگیز پیغامات کا مستقل استعمال اور فحش ویڈیوز اور دیگر توہین آمیز مواد معصوم ذہنو٘ کو متاثر کرتا ہے، انٹرنیٹ کے زیادہ استعمال کی وجہ سے بچے پڑھائی سے دور اور ڈیجیٹل دنیا میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ ان کا آئیڈیل بھی کارٹون ہی ہوتے ہیں اور کھاتے وقت سوتے وقت اٹھتے وقت بس کارٹون دیکھنے کو ترجیح دیتے ہیں جو ان کی جسمانی اور نفسیاتی صحت کو متاثر کرتے ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔