بچے اسلام کو فولو کرتے، میرا ابھی اسلام قبول کرنے کا ارادہ نہیں، سنیتا
کراچی: پاکستانی ڈراموں کی صف اول کی اداکارہ سنیتا مارشل نے کہا ہے کہ ان کا ابھی اسلام قبول کرنے کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے ان پر کوئی زبردستی ہے۔
سنیتا مارشل نے ایک پوڈکاسٹ انٹرویو کے دوران اعتراف کیا کہ شادی کے روز کیے گئے فیصلے کے تحت ہمارے بچے اسلام کو فولو کرتے ہیں، لیکن اپنی بات کروں تو اسلام قبول کرنے کا ابھی کوئی ارادہ نہیں، نہ ہی اس حوالے سے شوہر حسن یا میرے خاندان کی طرف سے کوئی دباؤ ہے، انسٹاگرام پر اسلام قبول کرنے سے متعلق کمنٹ آتے رہتے ہیں لیکن اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
بچوں کے اسلام فولو کرنے سے متعلق سنیتا مارشل کا کہنا تھا کہ اگر شروع سے ہی فیصلہ کرلیا جائے تو مشکل نہیں ہوتی، ہم نے شادی سے پہلے ہی اس چیز کا فیصلہ کرلیا تھا کہ ہمارے بچے اسلام ہی فولو کریں گے، چونکہ میں ایک مسلم فیملی میں رہتی ہوں، اس لیے حسن کے خاندان والے میرے بچوں کو بہتر سکھاسکتے ہیں، آج میرے بچے قرآن، نماز پڑھتے اور روزے بھی رکھتے ہیں، اگر میں یہ فیصلہ نہ کرتی اور وقت کے ساتھ بچوں پر چھوڑ دیتی تو وہ کنفیوژ ہوجاتے، لہٰذا آج میں اپنے فیصلے پر بہت خوش ہوں۔
اداکارہ کا اپنی شادی کی رسوم سے متعلق کہنا تھا کہ ہماری شادی دونوں مذہب کی رسوم کے تحت ہوئی، پہلے میرا اور حسن کا نکاح ہوا، جس پر میرا نام تبدیل بھی نہیں کیا گیا، نہ ہی میں نے کلمہ پڑھا اور ایسا نکاح جائز ہے، اس کے بعد میری خواہش پر ہماری شادی کی ایک تقریب چرچ میں بھی رکھی گئی، جس میں میرے دوستوں سمیت حسن کی فیملی نے بھی شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آج تک لوگوں میں غلط فہمی پائی جاتی ہے لیکن اہل کتاب لڑکی اور مسلمان لڑکے کا نکاح جائز ہے، اب ہماری شادی کو 15 سال ہوگئے ہیں، بیٹا 12 سال کا ہے جس کا نام راکن ہے جب کہ بیٹی 10 سال کی ہے جس کا نام زینا ہے۔
سنیتا نے بتایا کہ شادی کے وقت حسن کے گھر والے راضی تھے لیکن میرے والدین خوش نہیں تھے، ان کی خواہش تھی کہ میں عیسائی لڑکے سے شادی کروں لیکن حسن پر دل آگیا تھا لہٰذا سب نے سمجھایا پھر سب مان گئے اور ہماری شادی ہوگئی۔