لو بلڈپریشر کی مختلف اقسام اور وجوہ سے متعلق بڑا انکشاف

نیویارک: ہم اکثر ہائی بلڈ پریشر کے نقصانات کے بارے میں سنتے اور پڑھتے رہتے ہیں، تاہم بلڈپریشر کا کم ہوجانا کتنے سنگین مسائل کا سبب بن سکتا ہے، اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کی جاتی۔
کم بلڈ پریشر (hypotension) بالخصوص بوڑھے افراد میں کولہے کی ہڈی ٹوٹ جانے یا ریڑھ کی ہڈی کے فریکچر تک کا باعث بن سکتا ہے۔ علاوہ ازیں بلڈپریشر میں یہ کمی اگر اچانک اور شدید ہو تو جسم آکسیجن سے محروم ہوجاتا ہے۔ یہ دل، دماغ اور دیگر اعضاء کو نقصان پہنچاسکتا ہے اور بالآخر موت کی وجہ بن سکتا ہے۔
کم بلڈپریشر کی مختلف اقسام اور وجوہ ہیں جو درج ذیل ہیں۔
1) سیویئر ہائپوٹینشن: یہ کسی حادثے کے نتیجے میں خون کا اچانک بہت زیادہ بہہ جانا، شدید انفیکشن، ہارٹ اٹیک یا شدید الرجک ردعمل کی وجہ سے بلڈپریشر کم ہوجاتا۔
2) آرتھو اسٹیٹک ہائپوٹینشن: اس میں بلڈپریشر اس وقت گرجاتا ہے، جب آپ لیٹنے کی حالت سے فوراً کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اس قسم کا کم بلڈپریشر عام طور پر صرف چند سیکنڈ یا منٹ تک رہتا ہے۔
3) نَرو میڈیئیٹ ہائپوٹینشن (NMH): یہ زیادہ تر نوجوان بالغوں اور بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی شخص طویل وقت سے کھڑا ہو۔
اسی طرح بعض ادویہ اور طبی حالتیں بھی کم بلڈپریشر کا باعث بن سکتی ہیں، جن میں انسداد اضطراب ادویہ، بعض اینٹی ڈپریسنٹس، Diuretics (وہ ادویہ جو جسم میں سیال کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں)، دل کی صحت سے متعلق ادویہ، سرجری کے لیے استعمال ہونے والی مخصوص ادویہ، درد کُش ادویہ، طبی حالتیں، شراب نوشی، ذیابیطس سے ہونے والے اعصابی نقصانات، دھڑکنوں کی تال میں تبدیلی، ڈی ہائیڈریشن، دل کی فعالیت متاثر ہونا وغیرہ شامل ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔