لڑکی کو دل والا ایموجی نہ بھیجیں، ورنہ جیل جانا پڑسکتا ہے
کویت سٹی: سعودی عرب کے بعد کویت میں بھی دل والے ایموجیز بھیجنے کو جرم قرار دے دیا گیا ہے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق کویت میں واٹس ایپ یا سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر کسی لڑکی کو دل بھیجنا اب بے حیائی پر اکسانے کا جرم سمجھا جاتا ہے جو قانون کے مطابق قابل سزا ہے۔
کویتی وکیل حیا الشلاحی کے مطابق اس جرم کے مرتکب افراد کو 2 سال تک قید اور 2000 کویتی دینار سے زیادہ جرمانہ ہوسکتا ہے۔
اسی طرح پڑوسی ملک سعودی عرب میں بھی واٹس ایپ پر ریڈ ہارٹ ایموجیز بھیجنے پر جیل کی سزا ہوسکتی ہے، اس کا اعلان گزشتہ برس فروری میں ہوا تھا۔
سعودی قانون کے مطابق جو بھی اس فعل کا مرتکب پایا گیا، اسے 2 سے 5 سال قید کی سزا کے ساتھ ایک لاکھ سعودی ریال کا جرمانہ ہوسکتا ہے۔
سعودی سائبر کرائم کے ماہر کے مطابق واٹس ایپ پر ریڈ ہارٹ بھیجنے کو ملک کے دائرہ اختیار میں ہراساں کرنا سمجھا جاتا ہے، سعودی عرب میں اینٹی فراڈ ایسوسی ایشن کے رکن المعاتز قطبی نے واضح کیا کہ آن لائن گفتگو کے دوران مخصوص تصاویر اور ایموجیز بھیجنے پر اگر متاثرہ فریق کی طرف سے مقدمہ دائر کیا جاتا ہے تو یہ ہراساں کرنے کے جرم میں آسکتا ہے۔
البتہ مسلسل خلاف ورزی کی صورت میں جرمانہ 3 لاکھ سعودی ریال تک بڑھ سکتا ہے اور اس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 5 سال قید ہوسکتی ہے۔