بانی یوم شہدائے پولیس – فہد بلوچ
معاشرے میں قیامِ امن کے لیے پولیس کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔ پولیس جرائم کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کرتے ہیں اور امن و امان کی خاطر اپنی قیمتی جانوں کی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
پاکستان اور سندھ پولیس کی تاریخ بھی ایسی قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ شہر کے امن و امان کی خاطر جان کی پرواہ کیے بغیر اپنے فرائض کو انجام دینا اور اپنے فرائض منصبی کو ادا کرتے کرتے ملک و قوم کی خاطر اپنی جان قربان کردینا بہادری کی اعلیٰ مثال ہے۔ شہدائے سندھ پولیس کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گزشتہ چند سالوں سے ہر سال 4 اگست کو یوم شہدائے پولیس کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اس یوم کو منانے کی ابتدا سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ فہد بلوچ کی پولیس ڈے کے حوالے سے کی گئی ایک میگا کیمپین کے بعد ہوئی تھی اور اب پورے ملک میں 4 اگست کو یہ دن بڑے جذبے سے منایا جاتا ہے۔
فہد بلوچ کا کہنا ہے کہ اس دن کو منانے کا مقصد ان شہید پولیس والوں کو یاد کرنا ہوتا ہے جو اپنی ذمہ داری پوری کرتے کرتے دہشت گردی کا شکار ہوئے اور شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ اس دن شہداء کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیا جاتا ہے اور انہیں تقریبات میں مدعو کرکے ان کے صبر و استقلال پر اور ملک و قوم کی خاطر اپنے پیاروں کو قربان کرنے کے جذبے کو سلام پیش کیا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد یہی ہے کہ پولیس اپنے شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کو کبھی نہیں بھولتی۔ وہ ان کی قربانی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
فہد کا مزید کہنا ہے کہ آج کے دن ہم سب عہد کریں کہ پولیس کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے۔ شہید پولیس والوں اور ان کے اہل خانہ کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ قانون کی پاسداری کو اپنی اولین ذمہ داری تصور کریں گے۔ سپاہیوں کو عزت دیں گے اور ان کی خدمات کا اعتراف کرکے ان کے حوصلے مزید بلند کریں گے۔ یاد رکھیں یہ اپنی ذمہ داری نبھاتے نبھاتے اپنی جان تک قربان کردیتے ہیں صرف آپ کے اور ہمارے تحفظ کی خاطر۔ پولیس ہمارا فخر ہے اور ان پر ہمیں ناز ہے۔
وائس آف سندھ تمام پولیس اہلکاروں کو اپنے اس پلیٹ فارم سے خراج تحسین پیش کرتا ہے، تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور عہد کرتا ہے کہ ہم اپنے شہداء کو کبھی نہیں بھولیں گے ۔ وائس آف سندھ فہد بلوچ کی اس بہترین کاوش پر انہیں مبارک باد پیش کرتا ہے۔