بلوچستان میں بارشوں سے بڑی تباہی، 111 افراد جاں بحق

کوئٹہ: بلوچستان میں شدید بارشوں سے بڑی تباہی، جہاں کان مہترزئی میں سیلابی ریلا خاتون اور بچوں سمیت 5 افراد کو بہا لے گیا جب کہ 100 سے زائد گھر گرگئے اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ کان مہترزئی کے علاقے زغلونہ اور یعقوب کاریز میں سیلاب نے تباہی مچادی، جس سے 100 سے زائد گھر اور فصلیں سیلاب میں بہہ گئیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق توبہ اچکزئی اور پاک افغان سرحدی علاقوں سمیت ژوب، قلعہ سیف اللہ، زیارت، پشین اور قلعہ عبداللہ میں رات سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ڈیمز کے اسپل ویز کھولنے سے توبہ اچکزئی کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔
پشین، مسلم باغ، چمن، کان مہترزئی، قلعہ سیف اللہ میں بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے، ریسکیو ٹیم نے سیلاب میں بہہ جانے والی خاتون اور 2 بچوں کی لاشیں نکال لیں جب کہ 2بچے تاحال لاپتا ہیں، مکانات منہدم ہونے سے 15 افراد زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پاک افغان سرحدی علاقوں میں موسلاھاربارشوں سے باب دوستی بارڈر بند ہوگیا جب کہ ڈیمز اوورفلو ہونے سے صورتحال مزید خراب ہوگئی، سوراب میں ندی کا بند ٹوٹنے سے ہوٹل، کئی دکانیں اور گاڑیاں بہہ گئے جب کہ صوبے میں متعدد سڑکیں اور پل بہہ جانے سے علاقوں کا آپس میں اور صوبے کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ جگہ جگہ سے منقطع ہوگیا۔

بلوچستان میں سیلاب کی بدترین صورت حال کے باعث مسافر بسیں بیچ راستوں میں پھنسی ہیں، مال بردار گاڑیاں بھی راستے کھلنے کی منتظر ہیں جب کہ پٹرولیم مصنوعا ت، ادویہ اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہونے لگی ہے۔
بیلہ، وڈھ، اوتھل اور وندر کے علاقوں میں مسافر بڑی تعداد میں پھنسے ہوئے ہیں جب کہ ٹاورز بہہ جانے سے مواصلاتی نظام مفلوج ہوگیا ہے۔

کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دوبارہ بارش سے بھی مسافروں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ اتوار تک بند رہے گی۔
چیف سیکریٹری بلوچستان کا کہنا ہے کہ صوبے میں 500 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، جس سے بے پناہ نقصان ہوا، اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 111 ہوگئی جب کہ سیکڑوں مویشی بھی ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب پاک فوج اورایف سی اہلکار بھی سیلاب اوربارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان میں متاثرہ اوتھل اور لسبیلہ کے علاقوں کے لیے ہیلی کاپٹر کراچی سے روانہ کردیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس سے قبل 48 گھنٹوں کے دوران موسم کی خرابی کے باعث ہیلی کاپٹروں کی پرواز ممکن نہیں تھی۔
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ ہیلی کاپٹر پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کریں گے جب کہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ضروری امدادی سامان بھی بھجوایا جائے گا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔