بلوچ کلچر ڈے۔۔۔ شاندار روایتوں کا امین

آج بلوچ کلچر ڈے ہے، بلوچ عوام اسے ہر سال 2 مارچ کو مناتے ہیں۔ یہ دن بلوچ ثقافت، روایات اور ورثے کا جشن گردانا جاتا ہے، یہ ہزاروں سال پرانی تاریخ رکھتا ہے۔ بلوچ قوم دنیا کے قدیم ترین نسلی گروہوں میں سے ایک ہے اور ان کی ثقافتی تاریخ بہت زیادہ قدیم ہے۔

بلوچ کلچرڈے کو ناصرف پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں بسنے والے بلوچ تارکین وطن پورے جوش و جذبے کے ساتھ مناتے ہیں، خاص طور پر بلوچستان میں اس موقع پر بڑے پیمانے پر سرگرمیاں عروج پر نظر آتی ہیں، یہ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔
اس دن کو مختلف سرگرمیوں کے ذریعے منایا جاتا ہے، جو بلوچ عوام کی منفرد ثقافت کو ظاہر کرتی ہیں۔ ان سرگرمیوں میں روایتی رقص، موسیقی، شاعری اور لوک گیت شامل ہیں۔ لوگ اپنے روایتی لباس میں ملبوس ہوتے ہیں اور مقامی بازار دست کاری اور دیگر روایتی اشیاء سے بھرے دکھائی دیتے ہیں۔

بلوچ کلچر ڈے ناصرف بلوچ ثقافت کا جشن ہے، بلکہ بلوچ عوام کی جدوجہد کی یاد دہانی بھی کراتا ہے۔ بلوچ کئی برسوں سے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ یہ دن ان کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اکٹھے ہوں اور اپنی ثقافت اور روایات کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔
بلوچ عوام کی شاعری کی ایک بھرپور روایت ہے اور اس دن ثقافتی تقاریب میں بہت سے شعراء اپنا کلام پیش کرتے ہیں، جو بلوچ عوام کی تاریخ، ثقافت اور جدوجہد کی عکاسی کرتا ہے۔ بلوچی زبان دنیا کی قدیم ترین زبانوں میں سے ایک ہے۔ بلوچ قوم اپنی زبان اور ثقافت پر بہت فخر کرتی ہے اور اسے اپنی شناخت کا لازمی حصہ سمجھتی ہے۔
بلوچ کلچر ڈے ناصرف پاکستان بلکہ دنیا کے دیگر حصوں میں بھی منایا جاتا ہے، جہاں بلوچ قوم کے افراد بستے ہیں۔ ایران، افغانستان اور عمان جیسے ممالک میں بلوچ لوگ اس دن کو بڑے جوش و خروش سے مناتے ہیں۔

بلوچ کلچر ڈے بلوچ عوام کے لیے اہم دن ہے، کیونکہ یہ ان کی ثقافت اور روایات کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ ان کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اکٹھے ہوں اور اپنی بھرپور تاریخ اور جدوجہد کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔ یہ بلوچ قوم کے لیے فخر، خوشی اور جشن کا دن ہے۔ زندہ دل، عمدہ، شاندار اور بہترین ثقافت کے حامل بلوچوں کو قومی دن کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے اپنی تحریر کا اختتام اس دعا کے ساتھ کرتا ہوں کہ اللہ رب العزت پاکستان میں بسنے والے تمام لوگوں کو خوش حالی اور ترقی عطا فرمائے۔ تمام پاکستانی ملک کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ معیشت مشکل دور سے ضرور گزر رہی ہے، لیکن ہم سب مل کر اپنے حصے کی شمع جلاکر اس ارض پاک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کی بھرپور اہلیت رکھتے ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔