سی پیک میں شمولیت کے خواہاں، پاکستان کی تشویش دُور کریں گے: طالبان
کابل: افغان طالبان نے کہا ہے کہ سی پیک میں شمولیت کے خواہاں ہیں اور پاکستان کی تشویش کو دُور کیا جائے گا۔
اب تک افغانستان کے ناقابل تسخیر سمجھے جانے والے صوبے پنجشیر کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کرنے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اب جنگ کا دور ختم ہوچکا، حکومت سازی کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے، قومی حکومت کی تشکیل میں تمام فریقین کو شامل کیا جائے گا، جلد حکومت کا اعلان کریں گے۔
خواتین کے حقوق سے متعلق سوال پر ترجمان افغان طالبان کا کہنا تھا کہ حکومت بننے کے بعد خواتین کو صحیح وقت پر احتجاج کرنے اور آواز اٹھانے کا حق ہے۔
سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان سی پیک منصوبوں میں شمولیت کا خواہاں ہے۔
ترجمان افغان طالبان نے دہشت گردی اور سلامتی سے متعلق پاکستان کی تشویش کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو جن معاملات پر تشویش ہے انہیں دُور کیا جائے گا، افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کرغزستان، افغانستان، تاجکستان اور پاکستان کے درمیان چار ملکی بجلی کے منصوبے ’کاسا‘ کو بھی تکیمل تک پہنچانے کا عزم ظاہر کیا۔
دھیان رہے کہ اس سے قبل بھی افغان طالبان سی پیک میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کرچکے اور طالبان رہنما بارہا پاکستان کی سیاسی قیادت کو اس بات کی یقین دہانی کرواچکے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔