اژدہے اور چھ سو جانوروں کے ساتھ ڈیڑھ سالہ بچہ بھی پنجرے میں قید
تنیزی: امریکی ریاست تنیزی میں کچھ لوگوں نے ڈیڑھ سالہ ایک بچے کو 10 فٹ لمبے بووا اژدہے اور 600 دیگر جانوروں کے ساتھ ایک گھر میں پنجرے میں قید کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تنیزی کی ہنری کاؤنٹی میں پولیس نے ایک گھر پر چھاپا مارا تو وہاں سے 18 ماہ کا ایک بچہ پنجرے میں بند برآمد ہوا، جو دیگر جانوروں کے قریب چھوڑا گیا تھا، ان جانوروں میں دس فٹ لمبا بووا سانپ بھی تھا۔
پولیس نے جمعرات کو گھر پر چھاپے کے دوران جانوروں کے علاوہ 17 بندوقیں اور بھنگ کے 127 پودے بھی برآمد کیے جو گھر کے اندر ہی اگائے گئے تھے، پولیس نے گھر پر موجود تین افراد 46 سالہ ٹی جے براؤن، 42 سالہ ہیدر اسکاربروف اور 82 سالہ چارلز براؤن کو گرفتار کر کے ان کے خلاف بچے کے ساتھ ناروا سلوک، جانوروں پر ظلم، آتشیں ہتھیار رکھنے اور منشیات تیار کرنے کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کر دیا۔
ہنری کاؤنٹی کے پولیس افسر مونٹی بیلیو کا کہنا تھا کہ اٹھارہ ماہ کا بچہ گھر کے ایک کمرے میں چار بائی چار کے پنجرے میں بند کیا گیا تھا، اس کے پاس کمبل بھی نہیں تھا اور پنجرے کے اندر صرف چند کھلونے موجود تھے۔
پولیس کے مطابق بچے کے پنجرے کے پاس ہی چوہوں سے بھری تین بالٹیاں رکھی تھیں، اور صرف تین فٹ دور دس فٹ لمبا بووا کنسٹرکٹر سانپ موجود تھا، کمرے کے اندر مجموعی طور پر 8 سانپ تھے۔ مونٹی بیلیو کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی زندگی میں کبھی ایسا ہول ناک منظر نہیں دیکھا تھا۔
گھر کے مختلف حصوں سے آزاد گھومنے والے کتے بھی برآمد ہوئے، باورچی خانہ ہی نہیں، پورا گھر کیڑے مکوڑوں اور لال بیگوں سے بھرا ہوا تھا۔ چھاپے کے دوران اینیمل ریسکیو اہل کاروں نے جانوروں کو اپنے قبضے میں لیا، معلوم ہوا کہ چند جانور مر چکے تھے، جانوروں میں 86 مرغیاں اور مرغے، 56 کتے، 10 خرگوش، 4 طوطے، 3 بلیاں، ایک مور، 531 چوہے، گیکو چھپکلی اور دیگر جانور شامل تھے۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی میٹ اسٹاؤ نے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بچے نہایت قیمتی اثاثہ ہیں، اگر کسی ایک کو بھی خطرہ لاحق ہو تو بڑی تعداد میں لوگ حرکت میں آ جاتے ہیں، اس واقعے میں بھی بچے کے ساتھ ناروا سلوک کا معاملہ بغور دیکھا جائے گا۔