چینی کمپنی دنیا کا تیز ترین انسان نما روبوٹ بنانے میں کامیاب
بیجنگ: چین کی ایک کمپنی نے دنیا کا تیز ترین انسان نما روبوٹ تیار کیا ہے۔
مگر آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ابھی وہ ہمیں شکست دینے کے قابل نہیں ہوا، کم از کم ابھی ایسا کوئی خطرہ نہیں۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے لیس یونی ٹری ایچ 1 ایوولیشن ورژن 3.0 نامی یہ روبوٹ 7.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے جو موجودہ عہد کے دیگر روبوٹس کے مقابلے میں متاثر کن رفتار ہے۔
یہ روبوٹ دوڑنے، چھلانگ لگانے، سیڑھیاں چڑھنے، سامان اٹھانے اور رقص جیسی سرگرمیاں کرسکتا ہے۔
البتہ تیز رفتاری سے چلتے ہوئے اس کی چال کچھ عجیب محسوس ہوتی ہے۔
5 فٹ 11 انچ لمبے اس روبوٹ کا وزن 50 کلوگرام سے بھی کم ہے۔
اسے تیار کرنے والی کمپنی کے مطابق یہ روبوٹ انسانوں جتنا اچھل سکتا ہے اور 30 کلو گرام تک وزنی چیزیں اٹھا سکتا ہے۔
اسی طرح یہ اپنا توازن برقرار بھی رکھ سکتا ہے اور دھکا دیے جانے پر خود کو سنبھال لیتا ہے۔
اس کے سر میں نصب کیمروں اور دیگر سنسرز کی بدولت یہ دنیا میں گھومنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
اس روبوٹ کو کب تک عام افراد کے لیے متعارف کرایا جائے گا، اس بارے میں کمپنی نے ابھی کوئی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔