تنہائی کے شکار لوگوں میں شعور کی ہولناک کمی کا انکشاف
انگلینڈ: نئی تحقیق میں تنہائی کے شکار لوگوں میں شعور کی ہولناک حد تک کمی کا انکشاف ہوا ہے، تحقیق کے مطابق جو افراد تنہائی کا شکار ہوتے ہیں، وہ خیالی کرداروں اور حقیقی زندگی کے عزیزوں میں فرق نہیں کرپاتے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آکسفورڈ کے سیریبرل کورٹیکس نامی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی ایک حالیہ نیورو امیجنگ اسٹڈی نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ کس طرح تنہائی حقیقی زندگی کے دوستوں اور ٹیلی وژن شوز کے خیالی کرداروں میں تفریق کرنے کے ذہنی عمل کو متاثر کرسکتی ہے۔
مطالعہ اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ تنہائی ذہن میں حقیقی دوستوں اور اپنے پسندیدہ خیالی کرداروں کے درمیان فرق کو دھندلا کرسکتی ہے، ایسے افراد کو دونوں کے بارے میں سوچتے ہوئے یکساں اعصابی ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس تحقیق کا پس منظر کورونا وبا کے چیلنجنگ وقت سے ہے، جس نے دوستوں اور جاننے والوں کے ساتھ میل جول کے مواقع انتہائی محدود کردیے تھے۔ دنیا بھر میں لوگوں نے ٹیلی وژن سیریز، کتابوں اور افسانوں جیسی دوسری خیالی دنیاؤں کا رخ کیا تاکہ تنہائی کے احساس کو پُر کیا جاسکے۔