وحشی اسرائیل کا اسپتال پر حملہ، 500 افراد شہید، پاکستان و دیگر ممالک کی مذمت
غزہ: وحشی اور ناجائز ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قائم اسپتال پر فضائی حملے میں 500 سے زائد افراد شہید جب کہ سیکڑوں زخمی ہوگئے، اس واقعے کی پاکستان سمیت دیگر ممالک نے شدید مذمت کی ہے۔
غزہ میں قائم اسپتال اسرائیل کے راکٹ حملے کے بعد ملبے کا ڈھیر بن گیا جب کہ اطراف میں شدید آگ بھی لگی ہوئی ہے، وزارت صحت کے مطابق اسپتال زخمی اور بیمار مریضوں سے پہلے ہی بھرا ہوا تھا۔
اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملے کی مختلف ممالک پاکستان، سعودی عرب مصر، کینیڈا، ترکیہ، قطر سمیت دیگر نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل کی جانب سے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ نہتے عوام اور اسپتالوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
سعودی عرب نے اسپتال پر حملے کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپتال پر حملہ کرکے اسرائیلی فورسز نے انتہائی سنگین جرم اور گھناؤنا فعل کیا ہے۔
مصر نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو ایسی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کرنی چاہیے۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملہ “خوفناک اور قطعی طور پر ناقابل قبول” اور ناقابل معافی ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ غزہ کے اسپتال پر حملہ “اسرائیل کے حملوں کی تازہ ترین مثال ہے جو بنیادی انسانی اقدار سے مبرا ہے۔” اردوان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، “میں پوری انسانیت سے غزہ میں ہونے والے ظلم کو روکنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کرتا ہوں۔”
قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے غزہ میں اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ ’’غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں اسپتالوں، اسکولوں اور آبادی کے دیگر مراکز کو شامل کرنا ایک خطرناک اضافہ ہے‘‘۔
ایران نے اسرائیل کے اسپتال پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو گھناؤنا قرار دے دیا۔
اردن کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں اسپتال پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کی گئی۔
بیان میں فلسطینی عوام کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور غزہ میں جاری جنگ کو روکنے کے لیے فوری طور پر کوششوں میں شامل ہونے پر زور دیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ میں اسپتال پر مہلک فضائی حملے کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ اسپتال میں ہونے والی اموات کے بارے میں ابھی تک کوئی تفصیلات نہیں ہیں: ہم تفصیلات حاصل کرکے عوام کو درست اعداد و شمار دیں گے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ کے اندر سے فائر کیے گئے راکٹوں کا ایک راکٹ اسپتال کے قریب سے گزرا جس وقت اسے نشانہ بنایا گیا۔ متعدد ذرائع سے “انٹیلی جنس معلومات” کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی جہاد گروپ اس ناکام لانچ کا ذمے دار ہے جس نے اسپتال کو نشانہ بنایا۔
“ہمارے پاس موجود متعدد ذرائع سے حاصل ہونے والی انٹیلی جنس رپورٹ اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ غزہ میں اسپتال کو نشانہ بنانے والے ناکام راکٹ کا ذمے دار اسلامی جہاد (حماس) ہے۔”
جنوبی اسرائیل سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کی اسٹیفنی ڈیکر نے نوٹ کیا کہ اسرائیل باقاعدگی سے غزہ کے اندر سے راکٹ فائر کرنے پر شہریوں کی ہلاکت کا الزام لگاتا ہے۔ انہوں نے کہا “مجھے کہنا ہے، وہ یہ بات پہلے بھی کہہ چکے ہیں جب انہوں نے غزہ میں اسکولوں، اسپتالوں اور بے گناہ لوگوں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔