جاپان میں علیحدگی پسند شادیوں کا رواج زور پکڑ گیا
ٹوکیو: جاپان سے تعلق رکھنے والی خاتون ہیرومی اور ان کے شوہر ہیدیکازو تاکیدا کی شادی کو کئی سال گزر چکے اور ان کا ایک بچہ بھی ہے، لیکن وہ شادی کے شروع دن سے ایک دوسرے سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر رہائش پذیر ہیں۔
علیحدگی پسند شادیوں کا رواج جاپان میں بہت تیزی سے زور پکڑ رہا ہے، کیونکہ یہ رواج میاں بیوی دونوں کو حقیقت کا بہترین تجربہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ایک طرف جوڑا ایک دوسرے کی محبت اور حمایت سے لطف اندوز ہوتے ہیں تو وہیں دوسری جانب وہ اپنے جیون ساتھی کے بارے میں فکر کیے بغیر انفرادی طرز زندگی کو بھی برقرار رکھ سکتے ہیں۔
بنیادی طور پر علیحدگی پسند شادی جوڑوں کو ایک ساتھ اور اکیلے رہنے کے فوائد سے نفع اٹھانے کی اجازت دیتی ہے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ازدواجی رشتہ باہمی محبت اور احترام پر مبنی ہو۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے حال ہی میں علیحدگی پسند شادی کرنے والے جوڑے ہیرومی اور ہیدیکازو پر ایک اسٹوری کی، جس میں بتایا گیا کہ ہیرومی خود کو ایک مضبوط، خودمختار خاتون کے طور پر بیان کرتی ہیں جو فٹنس ٹرینر اور جم منیجر ہیں جب کہ دوسری جانب ہیدیکازو ایک کاروباری مشیر ہیں جو اپنا زیادہ تر وقت کمپیوٹر کے سامنے گزارتے ہیں، ای میلز کا جواب دیتے اور رپورٹیں لکھتے ہیں۔