عدالت سے جبران ناصر اور منشا کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی
کراچی: عدالت عالیہ نے وکیل جبران ناصر اور ان کی اہلیہ اداکارہ منشا پاشا کو بیرون ملک جانے سے روکنے کا اقدام غیر قانونی قرار دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں جبران ناصر اور ان کی اہلیہ منشا پاشا کو ایئرپورٹ سے آف لوڈ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے درخواست گزاروں کی درخواست کو منظور کرلیا۔
درخواست میں جبران ناصر نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ 27 جون 2023 کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید کی تعطیلات گزارنے جارہے تھے، امیگریشن ڈیسک پر پہنچے تو ایگزٹ اسٹمیپ لگاکر واپس بھیج دیا گیا، ڈیوٹی پر موجود افسر خان نے بتایا کہ ہدایت ہے کہ آپ کو نہیں جانے دینا، ہمارا سارا سامان بھی آف لوڈ کردیا گیا۔
جبران ناصر کی درخواست میں کہا گیا کہ یکم جون کو 10 سے 15 نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا، اغوا کا مقدمہ کلفٹن تھانے میں درج کرایا گیا جو اے کلاس کردیا گیا لہٰذا ملک سے باہر جانے سے روکنے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
عدالت نے جبران ناصر کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواست گزار اور ان کی اہلیہ کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ دستاویزات کے مطابق جلدبازی میں دونوں نام واچ لسٹ میں شامل کیے گئے، وفاق کے وکیل ان کے نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کی ٹھوس وجوہ پیش کرنے میں ناکام رہے، اس طرح کی کارروائی آئین کے آرٹیکل 15 کی خلاف ورزی ہے۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ آئین ہر پاکستانی شہری کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجاز ت دیتا ہے، اس لیے ایف آئی اے نے جبران ناصر اور منشا پاشا کو روک کر غیرقانونی کام کیا۔
عدالت نے کہا کہ واچ لسٹ اور ای سی ایل ایک ہی چیز کے 2 نام ہیں، محض الفاظ کا فرق ہے، واچ لسٹ میں نام شامل کرنے سے قبل متاثرہ فریق کو نوٹس دیا اور نہ ہی آگاہ کیا گیا، آخری لمحات میں کسی کو بیرون ملک جانے سے روکنا شخصی آزادی کے خلاف ہے۔