رواں ہفتے 22 اشیاء گراں، چینی کی قیمت بلند ترین سطح پر جاپہنچی
اسلام آباد: پاکستان بھر میں گرانی میں اضافے کا رجحان جاری ہے، البتہ مہنگائی کی رفتار میں کمی واقع ہوئی ہے۔
حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جب کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 27.57 فیصد سے کم ہوکر 25.34 فیصد پر آگئی ہے۔
ملک میں 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ آمدن والوں کے لیے مہنگائی کی شرح 28.35 فیصد رہی ہے جب کہ حالیہ ہفتے ملک میں 22 اشیائے ضروریہ مہنگی، 12 سستی ہوئیں، 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران پیاز، دال مسور، چینی، لہسن، انڈے اور دال ماش، بیف، مٹن، کھلا دودھ، دہی اور انرجی سیور سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی 22 اشیاء مہنگی ہوئیں جب کہ ٹماٹر، چکن، آلو، کیلے، گھی، کوکنگ آئل، گندم کا آٹا اور ایل پی جی سمیت بارہ اشیاء کی قیمت میں کمی ہوئی۔
چینی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 172 روپے کلو تک پہنچ گئی جب کہ ایک سال میں چائے 94 فیصد، چاول 90 فیصد، مرچ 86 فیصد مہنگے ہوئے۔
اسی طرح گزشتہ سال کی نسبت چینی 81 فیصد، انڈے 2.31، لہسن 2.17 فیصد مہنگا ہوا۔
آلو کی قیمتوں میں 1.43 فیصد، ٹماٹر 22.16، چکن 5.44، گھی 0.97، سرسوں کا تیل 0.87، دال چنا 0.49 اور آٹے کی قیمتوں میں 0.25 فیصد کمی واقع ہوئی۔
حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدن رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 24.71 فیصد، 17 ہزار 733 سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدن رکھنے والے طبقے کے لیے 22.36 فیصد جب کہ 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 26.93 فیصد رہی۔
اسی طرح 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے والے طبقے کے لیے 28.35 فیصد جب کہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدن رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 26.55 فیصد رہی۔