متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی مشن چاند کے لیے روانہ
دبئی: یو اے ای نے چاند کے لیے اپنا پہلا مشن خلا میں روانہ کردیا ہے، جو ایک چھوٹی خلائی گاڑی پر مشتمل ہے۔
راشد روور نامی یہ ایک چھوٹی قمری گاڑی ہے، جو دبئی میں واقع محمد بن راشد اسپیس سینٹر (ایم بی آر ایس سی) میں تیار کی گئی ہے، جس میں اماراتی سائنس دانوں نے بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اپریل 2023 میں یہ مشن چاند پر اترے گا اور کامیابی کی صورت میں امریکا اور چین کے بعد امارات چاند پر مشن بھیجنے والا تیسرا ملک ہوگا۔
راشد روور کو فلوریڈا میں واقع مشہور خلائی اڈے، کیپ کیناورل سے روانہ کیا گیا ہے، جسے اسپیس ایکس فالکن نائن راکٹ کے ذریعے خلا کے حوالے کیا گیا ہے۔ تاہم اس گاڑی کو ہیکاٹو آر نامی جاپانی لینڈر کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یہ لینڈر جاپانی کمپنی آئی اسپیس نے ڈیزائن کیا ہے، اس طرح خود آئی اسپیس بھی چاند پر اترنے والی پہلی تجارتی کمپنی قرار پائے گی۔
یہ مشن بہت کم توانائی والے راستہ اختیار کرے گا اور اپریل 2023 میں چاند پر کامیابی سے اترنے کی صورت میں وہاں کم ازکم ایک روز تو ضرور گزارے گا جو زمین کے 14.75 دن کے برابر ہوتا ہے۔ اس کے حساس آلات چاند کی سطح پر موجود پلازما پر تحقیق کریں گے اور ساتھ ہی وہاں کے گردوغبار کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
اماراتی سائنس دانوں نے چاند پر رات کے سخت ترین مناسب ماحول میں کام کرنے کے لیے اسے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا ہے۔
2017 میں دبئی میں اس پر کام شروع کیا گیا اور مکمل طور پر اماراتی ٹیم نے اسے ڈیزائن کیا ہے۔ قمری گاڑی کا وزن 10 کلوگرام ہے جس پر چار خصوصی پہیے لگے ہیں۔ اس گاڑی کوامارات کے سابق سربراہ شیخ راشد السعید کے نام پر ’راشد روور‘ کا نام دیا گیا ہے۔