نیند کی کمی جان لیوا امراض کا باعث
کیلے فورنیا: 50 برس سے زائد عمر کے وہ افراد جو رات میں پانچ گھنٹوں سے کم سوتے ہیں، ان کے کم از کم دو دائمی امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوسکتا ہے، یہ بات ایک نئی تحقیق میں بتائی گئی ہے۔
تحقیق میں رات میں سات گھنٹے نیند لینے والے افراد کا موازنہ ان افراد سے کیا گیا جو رات میں پانچ گھنٹے یا اس سے کم دورانیے کی نیند لیتے تھے۔ کم دورانیے کی نیند حاصل کرنے والے افراد میں 25 سال کے عرصے میں کینسر، ذیابیطس یا امراضِ قلب میں مبتلا ہونے کے اندیشوں میں 30 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
Plosمیڈیسن جرنل میں شائع شدہ تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر سیورین سیبیا کا کہنا تھا کہ ملٹی موربِیڈیٹی (دو یا زائد دائمی امراض) زیادہ آمدن والے ممالک میں عروج پر ہے اور بڑی عمر کے افراد کی نصف تعداد کم از کم دو دائمی امراض میں مبتلا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ عوامی صحت کے لیے بڑا مسئلہ ثابت ہورہا ہے۔ جیسے جیسے لوگوں کی عمر بڑھتی ہے، ان کے سونے کی عادات اور ترتیب میں تبدیلی آتی ہے۔
ماہرین کی جانب سے سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند تجویز کی جاتی ہے کیوں کہ گزشتہ مطالعوں میں نیند کے دورانیے میں کمی یا زیادتی کا تعلق دائمی امراض سے پایا گیا ہے۔