مولا جٹ کیلیے پنجابی سیکھنے میں مشکل پیش نہیں آئی، حمائمہ ملک
کراچی: پاکستانی فلموں کی مقبول اداکارہ حمائمہ ملک نے کہا ہے کہ دی لیجنڈ آف مولا جٹ کے لیے پنجابی سیکھنے میں مجھے اتنی مشکل پیش نہیں آئی، لیکن اس فلم کو کرکے مزا بہت آیا، میں عمران ہاشمی کے ساتھ کام کرنے پر شرمندہ نہیں، لیکن مجھے اُس وقت اندازہ نہیں تھا کہ پاکستان کے عوام ان سے کیا چاہتے ہیں۔
پاکستان کی سب سے بڑے بجٹ کی فلم دی لیجنڈ آف دی مولا جٹ میں حمائمہ ملک نے دارو کا کردار ادا کیا ہے، جو نوری نت کی اکلوتی لاڈلی بہن ہے۔
حمائمہ کا کہنا تھا کہ دارو ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوئی، جس میں مردوں کا رجحان زیادہ ہے، اس لیے وہ بہادر اور بولڈ لڑکی ہے، جو تلوار بازی اور گھڑ سواری کرتی نظر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ نوری نت کی سب سے بڑی کمزوری اس کی بہن دارو ہے اور اس کی سب سے بڑی طاقت بھی وہی ہے، نوری اپنی بہن سے بے حد محبت کرتا ہے۔
حمائمہ ملک نے بولی وُڈ فلموں میں کام کرنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سنجے دت کے ساتھ سب سے پہلے فلم کی جو اب تک ریلیز نہیں ہوسکی اور پھر میں نے عمران ہاشمی کے ساتھ فلم کی، جس پر مجھے کوئی شرمندگی نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اُس وقت مجھے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا مگر مجھے معلوم نہیں تھا کہ پاکستانی عوام مجھ سے کیسا رویہ اختیار کریں گے کہ عوام کو کیا وہ عورت پسند ہے جو رو رہی ہو، جو اپنی ساس سے پِٹ رہی ہو یا اس کے ساتھ کوئی حادثہ ہورہا ہو، جس کو طلاق ہورہی ہو یا پھر ایک بولڈ عورت۔
اُنہوں نے کہا کہ میں نے عمران ہاشمی کے ساتھ فلم کی اور بہت انجوائے کیا، وہ بہت اچھا انسان ہے،ا نہوں نے اتنے سال گزر جانے کے بعد بھی مجھے میری فلم دی لیجنڈ آف دی مولا جٹ کے لیے مبارک باد دی۔
خیال رہے کہ حمائمہ ملک نے عمران ہاشمی کے ساتھ 2014 میں فلم راجہ نٹورلال میں بطورِ ہیروئن کام کیا تھا جس میں بولڈ کردار نبھانے کی وجہ سے انہیں پاکستان میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔