عالمی اداروں، ملکوں کا سیلاب متاثرین کیلیے 50 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان
اسلام آباد: ملک بھر میں بڑے پیمانے پر سیلاب کے پیش نظر امدادی کارروائیوں کی سربراہی کے فیصلے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی شراکت داروں سے ملاقات کی، جنہوں نے مون سون کی طوفانی بارشوں سے ہونے والی تباہی کے اثرات کم کرنے کے لیے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
ملک کے معروف انگریزی روزنامے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر بین الاقوامی تنظیموں اور مالیاتی اداروں نے سیلاب متاثرین کے لیے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کی فوری امداد کا اعلان کیا ہے۔
عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، ترقیاتی شراکت داروں اور ڈونرز سمیت چین، امریکا، یورپی یونین، اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔
بین الاقوامی شراکت داروں کو وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بدترین سیلاب کی وجہ سے ملک کو ہنگامی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا، سیکڑوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی 2010 کے سیلاب سے زیادہ سنگین ہے، حکومت نے ریلیف کے لیے 5 ارب روپے جاری کیے ہیں اور متوفین کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ ہر خاندان کو فوری 25 ہزار روپے دیے گئے اور اس مقصد کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے گئے۔
پاکستان کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہسین نے وزیراعظم کو ورلڈ بینک کی جانب سے 35 کروڑ ڈالر کی فوری امداد سے متعلق آگاہ کیا۔
عالمی بینک یہ مالی امداد رواں ہفتے کے اختتام تک فراہم کردے گا اور نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے جامع منصوبہ بندی کے ذریعے پاکستان کے ساتھ تعاون بھی کرے گا۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی ’ورلڈ فوڈ پروگرام‘ نے بھی سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے 11 کروڑ ڈالر کا اعلان کیا، ایشیائی ترقیاتی بینک نے 2 کروڑ ڈالر کی امداد دینے کا وعدہ کیا جب کہ یو کے ایڈ 17 لاکھ پاؤنڈ فراہم کرے گا۔
یو کے ایڈ نے سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبوں کے لیے مزید 3 کروڑ 80 لاکھ پاؤنڈز (4 کروڑ 49 لاکھ ڈالر) کا اعلان بھی کیا۔
دریں اثنا وفاقی کابینہ کے اراکین نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی مالی امداد اور بحالی کے کاموں کے لیے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیراعظم آج سکھر کا دورہ کریں گے جہاں وہ سیلاب زدگان سے ملاقات کریں گے اور جنوبی پنجاب اور سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی نظارہ کریں گے۔