طاقت ور کو چوری کی سزا نہیں ملتی اور غریب پس جاتا ہے، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ طاقت ور کو قانون کے نیچے لانا آج کا سب سے بڑا جہاد ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غریب کے لیے قانون ہوتا ہے لیکن طاقت ور خود کو قانون کے نیچے نہیں لاتا، ملک میں قانون کی حکمرانی کا نظام طاقت ور طبقے نے نظرانداز کیا، تعلیم، قانون، علاج اور ہر شعبے میں امیر غریب کے لیے 2 قانون آئے، پاکستان میں عدالتی نظام آہستہ آہستہ کمزور ہوتا گیا، جیل غریب لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طاقت ور کو چوری کی سزا نہیں ملتی اور غریب پس جاتا ہے، اب ہمارا انقلابی قدم قانون میں اصلاحات اور عمل کی طرف ہوگا، فلاحی ریاست کی طرف ہم بڑا قدم اٹھاچکے ہیں، رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلامی فلاحی ریاست میں بہترین اصول رکھے تھے، عدلیہ سے اپیل کرتا ہوں قانونی اصلاحات اور قانون پر عمل کروائیں، ریکوڈک کیس میں پاکستان کو جرمانہ ہوا اور معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں، ان کی ترسیلات پر ملک چل رہا ہے، اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں مگر ان کو اعتماد نہیں، سیاحتی شعبے میں بیرون ملک قانون پرعمل داری ہے وہاں کوئی قبضہ گروپ نہیں، کسی بھی معاشرے میں انصاف نہیں ہوگا تو خوش حالی نہیں آئے گی، ہم نے قانونی اصلاحات سے متعلق اپنا کام کردیا، اب عدلیہ کا کام اس پرعمل کرانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوئٹزرلینڈ میں قانون کی حکمرانی و بالادستی ہے، وہاں کسی چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے نہیں جاتے، سوئٹزرلینڈ میں کوئی قبضہ مافیا نہیں اور کوئی لندن جاکر فلیٹ نہیں خریدتا، اس لیے وہاں اللہ کی برکت ہے، مدینہ کی ریاست کی باتیں آج تک جمعے کے خطبوں میں سنتے رہے ہیں اور عملی زندگی میں کوئی تعلق نہیں رہا، حالانکہ اللہ نے حکم دیا کہ نبیؐ کے راستے پر چلے، یہ ہماری بہتری کے لیے ہے، اس وقت سب سے بڑا جہاد یہ ہے کہ کسی طرح طاقت ور کو قانون کے نیچے لے آئیں۔