رسیوں سے جکڑی قدیم ممی کی دریافت
لیما: زمانہ قدیم میں لوگ بعداز مرگ خود کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھنے کے لیے حنوط کرواتے تھے، اس حوالے سے ہر کچھ عرصے بعد کوئی نہ کوئی اہم دریافت ضرور ہوتی ہے۔
اب قدیم آثار، ممی اور حیرت انگیز داستانوں کی سرزمین پیرو سے ایک اور دریافت ہوئی ہے۔ یہ ایک ممی ہے جو رسیوں میں جکڑی گئی ہے اور بہت تکلیف دہ حالت میں اکڑوں بیٹھی ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سان مارکوس کے محققین نے پیرو کے دارالحکومت لیما سے 25 کلومیٹر دور، آثارِ قدیمہ کی ایک ویب سائٹ کاہا مورکیلا میں اس ممی کو دریافت کیا ہے۔
ممی نے دونوں ہاتھوں سے اپنا چہرہ ڈھانپا ہوا ہے اور اسے اکڑوں بٹھایا گیا ہے، لیکن ماہرین کے مطابق یہ مردے کی بے حرمتی یا تشدد نہیں بلکہ اس وقت دفنانے کی ایک رسم تھی جو اس تہذیب میں عام تھی۔ محتاط انادازے کے مطابق یہ 800 سے 1200 سال قدیم ہے جو ہسپانوی عہد سے پہلے کا دور تھا بلکہ شاید انکا تہذیب سے بھی پہلے کے عہد سے تعلق رکھتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ یہ 25 سے 30 سالہ نوجوان کی لاش ہے جو اسی علاقے کے پہاڑوں پر رہتا تھا۔ ماہرین نے اس سال اکتوبر میں یہاں دوبارہ تحقیق اور کھدائی شروع کی جس کے بعد کئی اہم اشیا سامنے آئیں، تاہم ممی ان میں سب سے اہم دریافت ہے۔ ماہرین کو توقع نہیں تھی کہ وہ اتنی اہم دریافت کرسکیں گے۔
ممی کے مقبرے کے باہر سیپیاں اور دیگر ٹکڑے ملے ہیں لیکن ساحلِ سمندر یہاں سے 25 کلومیٹر دور ہے۔ کئی قبروں سے اونٹ نما جانور لاما کی ہڈیاں بھی ملی ہیں کیونکہ قدیم پیرو میں ان کا گوشت رغبت سے کھایا جاتا تھا۔