نسلہ ٹاور گرانے کے عمل میں تیزی، مزید مشینری اور عملہ طلب
کراچی: عدالت عظمیٰ کے حکم پر شاہراہ فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کو گرانے کا عمل تیز کردیا گیا ہے اور غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی عمارت کو گرانے کے لیے مزید مشینری اور عملہ طلب کرلیا گیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے دوران نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق کمشنر کراچی کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں حکم دیا تھا کہ ابھی جاؤ اور سارے شہر کی مشینری اور اسٹاف کے ساتھ نسلہ ٹاور گرادو۔
سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے کمشنر کراچی محمد اقبال میمن فوری شاہراہ فیصل پر واقع نسلہ ٹاور پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نسلہ ٹاور گرانے کا کام شروع کیا گیا تھا، تاہم حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث کام روک دیا گیا تھا، سپریم کورٹ کا بھی یہی حکم تھا کہ جان و مال کا نقصان نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ نسلہ ٹاور کی دسویں منزل توڑ دی گئی ہے جب کہ گیارہویں منزل پر کام شروع ہے، سپریم کورٹ نے کہا کہ نسلہ ٹاور گرانے کا کام تیز کیا جائے۔
کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے ہدایت کی کہ اب اس کو اسپیڈ اپ کیا جائے گا تاکہ جلد از جلد گرادیا جائے، نسلہ ٹاور کو اندر سے توڑنے کا کام جاری ہے جب کہ باہر سے توڑنے کا کام آج شام شروع کیا جائے گا، سامان پہنچادیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کنفیوژن تھی کہ کنٹرول ڈیٹونیشن سے گرایا جائے لیکن اب کنفیوژن دُور ہوگئی ہے، اب نسلہ ٹاور کو روایتی طریقے سے مزدور اور مشینیں لگاکر توڑا جائے گا اور بہت جلد نسلہ ٹاور کو گرادیا جائے گا۔