کوہ نور ہیرے کی برطانیہ سے واپسی: درخواست دائر، دلائل طلب
لاہور: عدالت عالیہ نے کوہ نور ہیرے کی برطانیہ سے واپسی سے متعلق دائر درخواست پر دلائل کے لیے وکلاء کو 16 جولائی کو طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں آج کوہ نور ہیرے کی برطانیہ سے واپسی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری عدالت میں پیش ہوئے۔
اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے جس سرکاری وکیل کو یہ کیس دیا ہے وہ موجود نہیں۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ معلوم ہوا ہے بھارت بھی اس ہیرے کی واپسی کے لیے کوششیں کررہا ہے، میں اگر مرگیا تو یہ کیس بھی ختم ہوجائے گا۔ درخواست گزار نےعدالت سے استدعا کی کہ میرے دلائل کے لیے یہ کیس جمعہ کے لیے مقرر کردیں۔
فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار دلائل کے لیے 16 جولائی کو پیش ہوں۔ عدالت نے سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی۔
28 جون کو عدالت عالیہ نے کوہ نور ہیرے کی پاکستان واپسی کے لیے درخواست سماعت کی خاطر مقرر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ برطانیہ نے یہ ہیرا مہاراجہ رنجیت سنگھ کے پوتے دلیپ سنگھ سے چھینا تھا اور اسے برطانیہ لے جایا گیا تھا۔ کوہِ نور پنجاب صوبے کا ثقافتی ورثہ ہے اور اس کے شہری اس کے اصل مالک ہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ کوہ نور ہیرا برطانوی حکومت سے واپس لینے اور پاکستان لانے کا حکم دیا جائے۔
تاریخی روايات کے مطابق اس ہیرے کو 4 ہزار سال پہلے موجودہ بھارتی رياست آندھرا پرديش کی ايک کان سے نکالا گيا تھا۔ قرون وسطی میں یہ جنوبی ہندوستان کے کاکيتيہ خاندان کے حکمرانوں کی ملکيت تھا، مگر بعد ميں رياستوں کے درميان جنگ و جدل کے دوران مختلف راجاؤں کے ہاتھوں سے ہوتا ہوا 16ویں صدی عیسوی میں سلطان ابراہیم لودھی کے پاس پہنچا۔ 1526 میں پانی پت کی لڑائی میں فتح کے بعد پہلے مغل شہنشاہ ظہیرالدین بابر تک پہنچا۔ مغلیہ دور کے زوال کے دنوں میں ایرانی بادشاہ نادر شاہ تخت طاؤس کے ساتھ یہ ہیرا بھی لے گیا۔
روایات ہیں کہ کوہ نور کا نام اسی ایرانی بادشاہ نے دیا۔ نادر شاہ کے قتل کے بعد ہیرا افغانستان کے بادشاہ احمد شاہ ابدالی کے ہتھے چڑھ گیا، جس کے بعد مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور میں تخت لاہور کو مل گیا۔
سال 1849 میں برطانیہ کے پنجاب پر قبضے کے بعد انگریزوں نے ہیرا راجہ رنجیت سنگھ کے نابالغ پوتے دلیپ سنگھ سے ہتھیایا اوراس کو لاہور میں برٹش انڈیا کمپنی کے خزانے میں جمع کرادیا اور بعد میں ہیرے کو برطانیہ بھجوا دیا گیا۔ یہ ہیرا 1953 میں برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کی تاج پوشی کے موقع پر ان کے تاج میں جڑدیا گیا۔