رانا ثناء کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے گا، وزیر اطلاعات
راولپنڈی: وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے سرکاری افسران کو دھمکیاں دیں، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کے بیان پر ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ڈی ایچ کیو راولپنڈی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس وقت حالات بہتر اور قابو میں ہیں، رسول اللہ ﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا جزو ہے، لیکن ان کی ذات پر سیاست کرنا درست نہیں اور حضورﷺ کی ذات کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنا تو قطعی غلط ہے، ماضی میں ہم نے فرقہ وارانہ فسادات دیکھے اور جب ان پر تحقیق کی تو پتا چلا کہ ایسی جماعتوں کو بھارتی ایجنسی را کا تعاون حاصل تھا، اس میں دورائے نہیں کہ ہمارے لوگ نہ چاہتے ہوئے بھی دشمن ملک کے ہاتھوں استعمال ہوجاتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ایسے فتنے جن سے ملک کمزور ہو، دنیا میں ملکی ساکھ متاثر ہو ان کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ جو چاہیں کرتے رہیں، حکومت پاکستان اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں خصوصاً چاروں صوبوں کی پولیس کو مبارک باد پیش کرتی ہے، جنہوں نے اس فتنے کو ناکام بنایا۔ پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا اور ایٹمی طاقت والا ملک ہے، دنیا کی سپرپاور امریکا افغانستان میں فتح یاب نہ ہوسکی لیکن پاکستان نے ایسے عناصر کو شکست دی، جن کے خلاف امریکا نبردآزما تھا، پاکستان کی ریاست بالکل کمزور نہیں، اگر کسی کو کوئی شک ہے تو وہ دُور کرلے، ہمارے ملک میں جمہوریت ہے اور مختلف نقطۂ نظر والوں کے مؤقف کو سنا جاتا ہے، اسی کو جمہوریت کہتے ہیں، لیکن کوئی یہ سمجھے کہ ہم حکومت کو بلیک میل کرلیں گے یا حکومت کو طاقت کے زور پر زیر کریں گے تو اپنی غلط فہمی دُور کرلے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ مذہبی جماعت کے خلاف کارروائی اور اسے کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کسی ملک یا بین الاقوامی طاقت کے زور، ڈر یا دباؤ پر نہیں کیا، بلکہ یہ فیصلہ ہماری اپنی حکومت کا تھا، اس فیصلے میں سب سے پہلے وزارت داخلہ، اس کے بعد ہر صوبے کی حکومت نے مل کر ایکشن لیا اور ثابت کیا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے گزشتہ روز ایک بیان دیا جس میں انہوں نے چیف سیکریٹری پنجاب، کمشنر اور دیگر افسران کو وہی کہا جو چند روز سے ایک انتہاپسند جماعت کہہ رہی تھی، جو زبان رانا ثناء اللہ نے استعمال کی وہی بانی ایم کیوایم نے استعمال کی تھی، اور آج دونوں کہاں ہیں سب جانتے ہیں، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی، کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ ہمارے سرکاری افسران یا ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دے۔
وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ جس نے پاکستان میں سیاست کرنی ہے وہ آئین کی حدود میں رہ کر سیاست کرے، بانی ایم کیو ایم بننے کی کوشش نہ کی جائے، اگر اداروں کے خلاف بولیں گے یا ان کی ساکھ خراب کرنے یا انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کریں گے تو آپ کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔