ممتاز پاکستانی معالج اور منتظم، سیمی جمالی کے لیے بڑا اعزاز
کراچی: دسمبر 2019 سے چین میں وارد ہونے والی کورونا وبا سے اب تک 12 کروڑ کے قریب لوگ دُنیا بھر میں متاثر ہوچکے ہیں۔ 25 لاکھ سے زائد لوگ اس کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔
اس وبا سے نبردآزما ہونے، اس کی روک تھام اور لوگوں کو اس سے بچانے میں دُنیا بھر میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا نمایاں کردار رہا ہے، جنہوں نے اپنی زندگی کی پروا نہ کرتے ہوئے خدمات انجام دی ہیں۔ یہ بلاشبہ حقیقی ہیروز ہیں، جن کی تعریف نہ کرنا ناانصافی کے زمرے میں آئے گا۔
بین الاقوامی میگزین این پی آر نے دُنیا بھر سے ایسی 9 شخصیات کا انتخاب کرکے اپنی ضخیم رپورٹ میں اُنہیں ناصرف خراج تحسین پیش کیا ہے، بلکہ اُن کے کردار کو بے حد سراہا ہے، جنہوں نے کورونا وبا کے دوران لوگوں کے لیے انتھک جدوجہد اور محنت کی۔
ان 9 شخصیات میں پاکستان کی نامور معالج ڈاکٹر سیمی جمالی کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، یہ ناصرف کراچی بلکہ پاکستان کا سب سے بڑا اسپتال بھی ہے۔
ڈاکٹر سیمی جمالی کورونا وبا کی شدت کے دوران نہ صرف کینسر کا شکار تھیں، اُن کا علاج ہورہا تھا بلکہ اپنے فرائض منصبی بھی انتہائی تندہی سے انجام دے رہی تھیں۔ اُن کے لیے اُن کا کام ہی اولین ترجیح تھا۔ وہ لوگوں کی خدمت پر یقین رکھتی ہیں۔
اس دوران اُن کے اہل خانہ میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی، یہ اُن کے لیے خاصا کڑا وقت تھا، اس کے باوجود انہوں نے اپنے فرائض کو اولیت دے کر ملک و قوم کے لیے حقیقی ہیرو کا کردار ادا کیا۔