بھارت ميں بے بسی کےسائے
یاور عباس
ہرجانب چيخ وپکار، سڑکوں پر درد ناک مناظر ہيں، مسيحا رورو کردہائياں دينےلگے۔ دلی میں مريضوں کو اسپتالوں ميں بھی علاج نہ ملا بھارت کی سڑکوں پر انسانيت رل رہی ہے۔
چاروں جانب سے چيخ و پکار کی صدائيں بلند ہو رہی ہيں۔ مريض اسپتالوں تک پہنچ کر بھي شفا حاصل نہيں کر پا رہے۔ لوگ اپنے پياروں کي زندگياں بچانے کے ليے در در کی ٹھوکريں کھانے پر مجبور ہيں۔ ليکن مودی سرکار اور ان کے حواری اليکشن کي بانسری بجا رہے ہیں۔ عوام نے مودی کو قصوروار ٹھہراديا۔ بے حسی کا یہ حال ہے کہ بھارتی وزيرداخلہ اميت شاہ نے ٹويٹ ميں لکھا کہ بنگال اليکشن ميں ووٹ دينے کے ليے عوام بڑی تعداد ميں باہر نکليں۔
دنيا کي سب سے بڑی جمہوريت کہلانے والے بھارت ميں جمہور کا برا حال ہے۔ کورونا نے بھارت واسيوں کا سکھ چين سب کچھ چھين ليا ہے۔الميہ يہ بھي ہے کہ اپيلوں پر اپيليں ہوئی ليکن کوئی شخص دوسرے شخص کي مدد کرتا دکھائی نہيں ديا ۔ شمشان گھاٹ ميں بھی بس وہی پہنچ رہے ہيں جن کے پيارے انھيں چھوڑ گئے۔بھارت ميں جہاں ديکھو وہاں يا تو خوف کا راج ہے يا پھر موت کا سناٹا۔ صورت حال پر ہر پاکستانی کے دل کی دعا ہے۔ ہر پل سلامتی رہے سرحد کے پار بھی۔ یا رب مرے پڑوس کے بچوں کی خیر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔