دورہ انگلینڈ؛ پاکستانی ٹیم کے ’’قید قرنطینہ‘‘ سے بچ نکلنے کا امکان
دورہ انگلینڈ میں قومی کرکٹ ٹیم کے ’’قید قرنطینہ‘‘ سے بچ نکلنے کا امکان ہے۔
انگلینڈ میں کھیلوں کی سرگرمیاں بتدریج بحال کرنے کیلیے قواعد و ضوابط وضع کیے جا رہے ہیں، اس مقصد کیلیے حکومت، طبی ماہرین اور کھیلوں کی تنظیموں کے عہدیدار مل کر کام کر رہے ہیں، جولائی کے پہلے ہفتے میں شائقین کے بغیر اسٹیڈیمز میں مقابلوں کی پلاننگ ہو رہی ہے۔
سیکریٹری اسپورٹس اینڈ کلچر اولیور ڈاؤڈن نے کہاکہ عوام بہت جلد اسکرین پر سپورٹس ایکشن دیکھ پائیں گے لیکن اس سے قبل احتیاطی تدابیر کے حوالے سے حکومتی ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلیے ہر ممکن قدم اٹھانا ہوگا۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے 8 جون سے ایک قانون متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت انگلینڈآنے والے ہر فرد کیلیے 14 روز کا قرنطینہ لازمی قرار دے دیا جائے گا،اس میں کھیلوں کی سرگرمیوں کیلیے آنے والے غیر ملکی پلیئرز کے بارے میں کوئی خصوصی ہدایات نہیں۔
مقامی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سطح کے کھیلوں میں شرکت کرنے والی ٹیموں اور کھلاڑیوں کو اس سے استثنیٰ دیا جا سکتا ہے،ان میں فٹبال، ٹینس، رگبی، ہارس ریس، فارمولا ون، گالف اور اسنوکر کے ساتھ کرکٹ بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت قرنطینہ کے معاملے میں چھوٹ دینے کیلیے تیار ہے مگر آرگنائزرز اور مینجمنٹ کو ٹیموں،کھلاڑیوں و آفیشلز کی آمدورفت اور سرگرمیوں کی تمام تر تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے پیشگی منظوری حاصل کرنا ہوگی، یہ رعایت دیے جانے پر ٹیموں کے ساتھ بائیو سیکیورٹی آفیسر کے طور پر موجود ڈاکٹرز اور کھلاڑیوں کی ذمہ داری بڑھ جائے گی، ان کو احتیاطی تدابیر کے حوالے سے خود احتسابی کرتے ہوئے اپنا اور دوسروں کا زیادہ خیال رکھنا ہوگا،اپنے ملکوں میں کورونا ٹیسٹ کلیئر کرنے کے بعد آنے والے پلیئرز کو قرنطینہ کی شرط سے آزاد کرنے میں کم خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ مجوزہ شیڈول کے مطابق انگلینڈ کو جولائی میں ویسٹ انڈیز اور اگست میں پاکستان کی میزبانی کرنا ہے، کیریبیئنز کو 9جون کودورے کے لیے روانہ ہونا ہے، پاکستان ٹیم کی روانگی جولائی کے پہلے ہفتے میں ہوگی،لازمی قرنطینہ کی شرط ختم کیے جانے پرشیڈول میں تھوڑی بہت تبدیلی پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف دورے کی تیاری کیلیے کھلاڑیوں نے انفرادی طور پر ٹریننگ شروع کر دی، پشاور میں نسیم شاہ، فخر زمان،نسیم شاہ اور عمران خان نے میدان میں اتر کر فارم اور فٹنس کو بہتر بنانے کیلیے کام کیا،پلیئرزلاہور میں باقاعدہ تربیتی کیمپ شروع ہونے کے منتظر ہیں۔