جارج فلائیڈ کی ہلاکت، مظاہروں کا سلسلہ جاری
واشنگٹن: سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت پر امریکا میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، عوام میں پولیس تشدد اور نسلی تعصب کے خاتمے کے مطالبے زور پکڑتے جارہے ہیں، صدر ٹرمپ نے کہا فوجی اڈوں کے نام نہیں بدلے جائیں گے۔
امریکی سیاہ فام کی پولیس اہلکار کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف مظاہرے مظلوموں کی آواز بن گئے، اسپیکر نینسی پیلوسی نے مطالبہ کیا کہ جیفرسن ڈیوس جیسی کنفیڈریٹ شخصیات کے مجسموں کو کیپٹل ہل سے ہٹایا جائے، کنفیڈریٹ مجسمے امریکا کی میراث سے نہیں بلکہ نفرت کی علامات ہیں۔
صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پر اظہار کیا کہ وہ کنفیڈریٹ جرنیلوں کے نام پر قائم فوجی اڈوں کے نام تبدیل نہیں کریں گے، تاریخ چھیڑنے کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی۔
کنفیڈریشن بہت سے امریکیوں کے نزدیک غلامی کی علامت ہے جو 1861 سے 1865 کے دوران امریکی خانہ جنگی کا سبب بنی تھیں اور جس نے نسل پرستانہ ماضی کو جنم دیا تھا۔
نوآبادیات اور غلامی سے وابستہ متعدد یادگاروں کو یورپ اور امریکا میں اب بری نظر سے دیکھا جارہا ہے، کئی جگہوں پر غلاموں کی تجارت کرنے والوں کے مجسمے اکھاڑ دیے گئے۔