امریکی شہری چین کے خلاف عدالت پہنچ گئے
واشنگٹن : امریکی شہریوں نے اپنے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار چین کو سمجھنا شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک ماہ کے دوران 5ہزار سے زائد امریکی چینی حکومت کے خلاف کورونا وائرس سے پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے فلوریڈا کی ایک عدالت میں دائر دعوے میں شامل ہوگئے ہیں۔ مدعا علیہان کا کہنا ہے کہ کررونا وائرس کو قابو میں رکھنے میں چین کی لاپروائی سے انہیں بڑے نقصان کا سامنا ہے۔ اسی قسم کے دعوے ریاست نیواڈا اور ٹیکساس میں بھی دائر کیے گئے ہیں۔ ریاست فلوریڈا میں دعویٰ دائر کرنے والے برمین لا گروپ کا کہنا ہے کہ ہمارا دعویٰ ان افراد سے متعلق ہے، جنہیں کورونا وائرس سے بیمار ہونے کی وجہ سے جسمانی نقصان پہنچا ہے یا چین کی ویٹ مارکیٹس کی سرگرمیوں کی وجہ سے، یعنی ایسے بازار جہاں کھلے میں گوشت، مچھلیاں اور سبزیاں فروخت ہوتی ہیں، نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب نئی تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ کورونا کی جو قسم نیویارک سمیت امریکا کی مشرقی ریاستوں پر قیامت ڈھارہی ہے، اس کی ابتدا چین نہیں یورپ میں ہوئی۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق نیویارک اور نیوجرسی سمیت ایسٹ کوسٹ سے تعلق رکھنے والی امریکا کی مختلف ریاستوں میں بیمار افراد کے جسم میں موجود وائرس کا تعلق اس چین سے نہیں جہاں اس بیماری کا آغاز ہوا تھا۔