زیڈ اے بخاری (ریڈیو پاکستان کے پہلے ڈائریکٹر جنرل)

بابائے نشریات اور نامور براڈ کاسٹر کی سالگرہ کی مناسبت سے خصوصی تحریر

محمد راحیل وارثی

عظیم براڈ کاسٹر زیڈ اے بخاری کی آج 119 ویں سالگرہ ہے۔ ذوالفقار علی بخاری کو وطن عزیز میں ”بابائے نشریات“ کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ زیڈ اے بخاری کے نام سے معروف ہیں۔ آپ ریڈیو پاکستان کے پہلے ڈائریکٹر جنرل اور بہترین منتظم تھے، ریڈیو پاکستان کے لیے آپ کی خدمات ناقابل فراموش اور خاصے کام کریڈٹ پر ہیں۔

ریڈیو اردو ڈرامے نے انہی کی بدولت قبول عام حاصل کیا۔ آپ براڈ کاسٹر ہونے کے ساتھ شاعر، ادیب اور ماہر نشریات بھی تھے۔ معروف ادیب پطرس بخاری کے چھوٹے بھائی تھے۔ آپ 6 جولائی 1904 کو پشاور میں پیدا ہوئے۔ اورینٹل کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی۔ 1929 میں ملٹری بورڈ آف ایگزامز (شملہ) میں مترجم کی حیثیت سے کام کرنے لگے۔ 1935 میں آل انڈیا ریڈیو کے دہلی اسٹیشن میں ملازمت اختیار کی۔ 1938 میں براڈ کاسٹنگ کی تربیت حاصل کرنے لندن گئے۔ 1940 میں جوائنٹ براڈ کاسٹنگ کونسل لندن میں کام کیا۔ اُسی زمانے میں بی بی سی سے اردو سروس کا آغاز ہواتو وہاں بھی خدمات انجام دیں۔

امریکی نائب صدر رچرڈ ڈکسن کے ساتھ زیڈ اے بخاری کی ایک یادگار تصویر

لندن سے واپس آکر بمبئی اور بعدازاں کلکتہ ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔پاکستان میں ٹیلی وژن کا آغاز ہوا تو تین ماہ تک اس کے جنرل منیجر رہے۔ شعر و ادب اور اسٹیج سے بچپن سے ہی شغف تھا۔ اعلیٰ درجے کے صداکار تھے۔ آواز نہایت پُرسوز اور سحرانگیز تھی۔ موسیقی سے بھی گہری دلچسپی تھی۔ فارسی، اردو، پنجابی اور انگریزی پر یکساں عبور حاصل تھا۔ ”سرگزشت بخاری“ اور ”راگ ودیا“ آپ کی عمدہ تصانیف ہیں۔ آپ کا انتقال 12 جولائی 1975 کو کراچی میں ہوا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔