دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، ملک بھر میں سیلاب کا اندیشہ
اسلام آباد: دریاؤں میں پانی کی سطح مون سون بارشوں سے قبل ہی بلند ہونے سے ملک بھر میں دریائی سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق مون سون کی بارشوں کے حوالے سے خبریں سامنے آرہی ہیں تاہم بارشوں سے پہلے ہی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے اور بہاؤ غیر معمولی طور پر تیز ہوگیا ہے جس کے سبب ملک میں دریائی سیلاب کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ذرائع وزارت آبی وسائل کے مطابق تربیلا ڈیم میں تعمیری کاموں کے باعث پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کم رہ گئی، تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1550 فٹ ہے اوراس وقت وہاں پانی کی سطح 1512 فٹ ہوچکی ہے، 1531 فٹ کی سطح پر تربیلا ڈیم کے اسپیل ویز کھول دیئے جائیں گے۔
ذرائع وزارت آبی وسائل کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ ایک ہزار کیوسک ہے، پانی کے موجودہ بہاؤ کے مطابق تربیلا ڈیم دس دنوں میں 1531 فٹ پہنچ سکتا ہے، دریائے سندھ میں جتنا سیلابی ریلا آئے گا اس کا اخراج نشیبی علاقوں کی طرف ہوگا۔
ذرائع کے مطابق مون سون بارشوں کے باعث دریائے سوات اور کابل میں بھی طغیانی کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات نے دریائے سوات کے کیچمنٹ علاقے میں کلاؤڈ برسٹ کے خدشے کا عندیہ دیا ہے، مون سون میں دریائے کابل، سوات اور سندھ پانی کا بہاؤ سیلابی کیفت پیدا کرسکتا ہے۔
وزارت آبی وسائل کے ذرائع نے بتایا ہے کہ چشمہ بیراج سے اس وقت پانی کا اخراج 2 لاکھ 15 ہزار کیوسک ہے، دریائے سندھ کے نشیبی علاقوں میں بیراجز پر پانی کا دباؤ بڑھ رہا ہے، کالا باغ کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 99 ہزار کیوسک ہے۔
اسی طرح تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 8 ہزار کیوسک ہے، گدو بیراج کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 66 ہزار کیوسک ہے، سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 18 ہزار کیوسک ہے اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 32 ہزار کیوسک ہے۔
ذرائع کے مطابق اسکردو اور شمالی علاقوں میں درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، گرمی کی لہر سے گلیشیرز کے پگھلنے کا عمل تیز ہوچکا ہے، دریا میں پانی کا مجموعی بہاؤ 3 لاکھ 96 ہزار کیوسک ہے، ڈیموں میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 71 لاکھ ایکڑ فٹ ہے۔