سیاسی حماقت

ثناء خان ندیم

ہو گی ٹھاٹھ وعیاشی تب جب رت بدل میں پائوں گی

نا فکر ہو گا نا ڈر کہیں جب سیاست میں آئوں گی

لب کشائی سے پہلے ہی سب کو چپ کروائوں گی

جو بولے کوئی الٹا تو عدالت اپنی ہی لگائوں گی

کیا فائدہ ڈگری کا ، علم کا، اور ہنر کا پھر #ثناء

نام ہو گا کافی اتنا کہ سچ میں جھوٹ ملائوں گی

غریب کو کرنا فل اگنوراوردولت پہ جمانے ووٹ

پرے جا دیش بھگتی تو، اپنا کل بھی چمکائوں گی

سال کے 365 دن ہیں کچھ ادھر اور بیشتر باہر

بنگلے گاڑی بےشمار جائیداد اوور-سیز بنائوں گی

پانچ سالہ حکومت میں دس سالہ ہو گی جمع پونجی

فکر نا کرو جھیلنے والو، وقفے وقفے سے آئوں گی

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔