دو اعلیٰ عہدیداروں نے ٹوئٹر سے علیحدگی اختیار کرلی
مینلوپارک: ایلون مسک کے فیصلے کے ردِعمل میں دو اہم ترین ایگزیکٹو کمپنی چھوڑ گئے ہیں، جو اعتماد اور تحفظ (ٹرسٹ اینڈ سیفٹی) امور سے وابستہ تھے۔
یہ دونوں افراد ایلون مسک کی اظہارِ رائے کی آزادی کے پُرجوش حامی بھی تھے اور اصلاحات کا حصہ تھے، لیکن ایلون مسک نے دو افسر اور ان کی ٹیم کے اس فیصلے کو مسترد کردیا تھا۔ ٹیم نے ایک ڈاکیومنٹری پر ٹویٹس اور اسے اہمیت دینے سے منع کیا تھا، جو غالباً جنسی کی تبدیلی یا جینڈر ٹرانزیشن بھی تھی۔ یہ فلم جینڈر کی نظری شناخت کی اس حالیہ مہم کا حصہ ہے، جو اس وقت امریکا اور یورپ میں جاری ہے۔
ٹویٹر نے پہلے کہا تھا کہ وہ عورت کیا ہے؟ (واٹ از اے ویمن) نامی ڈاکیومنٹری کو ناصرف خصوصی طور پر پریمیئر کرے گی، بلکہ معاوضے کے بدلے اسے فروغ بھی دے گی، لیکن ٹرسٹ اینڈ سیفٹی ڈپارٹمنٹ نے اپنے جائزے کے بعد مشورہ دیا کہ اس معاہدے سے انکار کردیا جائے، کیونکہ اس میں نفرت انگیز مواد موجود تھا۔
اگرچہ ایلون مسک پہلے جنس کی تبدیلی کے سخت ناقد رہے، بالخصوص وہ نوعمر لڑکے لڑکیوں میں بذریعہ سرجری جنس کی تبدیلی سے نالاں تھے، لیکن اب انہوں نے ذہن بدلا، اپنی ٹیم کا فیصلہ رد کیا اور ساتھ میں اس دستاویزی فلم کی ٹویٹ اور تفصیلات اپنے 14 کروڑ صارفین کو ٹویٹ کرکے اس سے آگاہ کردیا۔
اس کے جواب میں دو سینئر ترین ایگزیکٹو اے جے براؤن اور ایلا اِرون ادارہ چھوڑ گئے ہیں۔