انتخابی نتائج کے خلاف ٹرمپ نے پھر عدالت کا رُخ کرلیا!
واشنگٹن: امریکا کی کئی وفاقی اور ریاستی عدالتوں سے انتخابات میں دھاندلی کے مقدمات خارج کیے جانے کے باوجود صدر ٹرمپ عدالت عظمیٰ پہنچ گئے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے پینسلوینیا کے انتخابی نتائج کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں میں بے ضابطگیاں ہیں، اس لیے عدالت پینسلوینیا کی جنرل اسمبلی کو ازخود ریاست کے الیکٹرز کا انتخاب کرنے کی اجازت دے۔
صدر ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی نے میڈیا کو بتایا کہ پٹیشن میں جوبائیڈن کے حامی الیکٹرز کی تقرری روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے، علاوہ ازیں درخواست گزار نے پٹیشن کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے 6 جنوری سے قبل سماعت کی درخواست کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پینسلوینیا کے انتخابی نتائج مسترد کرنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے تاہم اگر ایسا ہو بھی جائے تو مجموعی طور پر انتخابی نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور نومنتخب صدر بائیڈن ہی فاتح رہیں گے۔
خیال رہے کہ حالیہ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ کے امیدوار جوبائیڈن نے 306 الیکٹورل ووٹس حاصل کرکے ٹرمپ کو شکست دی تھی اور وہ اپنے عہدے کا حلف آئندہ ماہ اُٹھالیں گے۔